آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ صبح جاگنے کے بعد آپ بیڈ کی کس طرف سے اترتے ہیں؟ کیونکہ جو لوگ بیڈ کی دائیں طرف سے اترتے ہیں ان کے لیے سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں بری خبر سنا دی ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے تحقیقاتی سروے کے نتائج میں بتایا ہے کہ ’جو لوگ صبح بیڈ کے دائیں طرف سے اترتے ہیں وہ چڑچڑے پن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان پر تادیر نیند کا خمار باقی رہتا ہے اور وہ دن بھر تھکے ماندے رہتے ہیں، جس سے ان کا کام شدید متاثر ہوتا ہے اور وہ بہترکارکردگی نہیں دکھا پاتے۔“
رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے اس سروے میں 2ہزار لوگوں سے سوال و جواب کیے۔ ان میں سے 57فیصد کا کہنا تھا کہ بیڈ کی دائیں طرف سے اترنا واقعی دن بھر کی تھکاوٹ اور چڑچڑے پن کا باعث بنتا ہے۔ سروے کیے گئے لوگوں میں سے ہر 10میں سے ایک شخص نے اعتراف کیا کہ وہ بیڈ کے دونوں اطراف سے اترکر یہ جاننے کی کوشش کرتے رہتے ہیں کہ آیا اس سے ان کے موڈ میں کوئی فرق آتا ہے یا نہیں۔ سروے میں شامل جو لوگ بیڈ کی بائیں طرف سے اترتے تھے ان کا کہنا تھا کہ بیداری کے بعد صبح 9بج کر 7منٹ تک تازہ دم ہو جاتے ہیں اور کام کاج کا آغاز کر دیتے ہیں۔ اس کے برعکس بیڈ کی دائیں طرف سے اترنے والوں کا کہنا تھا کہ وہ بمشکل9بج کر 22منٹ تک کام کے لیے تیار ہو پاتے ہیں۔ ان لوگوں نے اعتراف کیا کہ ’ہمیں دیر تک خوشی کا احساس نہیں ہوتا، بہت دیر تک ہم نیند کے خمار میں رہتے ہیں اورہم میں دن بھر تھکن کے آثار ہوتے ہیں۔“واضح رہے کہ یہ تحقیق آئرن سپلیمنٹ سپاٹون (Iron Supplement Spatone) کے زیراہتمام کی گئی۔