بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف سازش کے بعد پاکستان نے جنیوا ، سوئٹزرلینڈ میں کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف پوسٹرز آویزاں کردیئے۔اقوام متحدہ کے دوسرے بڑے دفتر کے باہر جنیوا شہر کی سڑکوں پہ لگائے پوسٹرز میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال ، بھارتی قابض فوجیوں کی جانب سے معصوم شہریوں ، خواتین، بزرگوں اور بچوںو ظالمانہ اور کھلے عام تشدد کا نشانہ بنانے کے متعلق نعرے درج ہیں۔دفترخارجہ اسلام آباد کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر کے مطابق پاکستان نے گزشتہ روز جنیوا
میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے سڑکوں پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پوسٹرز آویزاں کردیئے۔ جن میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال جاننے کیلئے اپنے وفد بھیجے۔ان پوسٹرز پر درج ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ شہریوں پر مظالم کا سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے وہ بند ہونا چاہیے۔ حال ہی میں بھارتی افواج نے معصوم کشمیریوں پر گولیاں برسا کر جو ظلم کیے ہیں اس سے بہت سے لوگ دیکھنے کی صلاحیت سے محروم ہوگئے ہیں اور بعض زندگی اور موت کی جنگ لڑرہے ہیں۔ واضع رہے کہ گزشتہ دنوں ’بلوچستان لبریشن فرنٹ‘ نے جنیوا میں پاکستان مخالف مہم چلائی اور پاکستان مخالف نعر ے درج کئے گئے تھے۔ جس پر پاکستان نے سوئس حکومت سے شدید احتجاج بھی کیا اور پاکستان میں سوئٹزرلینڈ کے نامزد سفیر کو طلب کرکے ایک مراسلہ دیا اور سوئس حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرزمین دوسرے ملکوں کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔پاکستان کا موقف ہے کہ یہ پوسٹرز بھارت کی پاکستان مخالف گھناؤنی سازش کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ تنظیم پاکستان کے اندر مختلف دھشتگردی کی کاروائیوں میں ملوث رہی ہے جس کےنتیجے میں بہت بچے ، خواتین اور بے گناہ شہریوں کو ہلاک کیا گیا۔ ملک کے اندر تعصب پھیلانے کی کاروائیاں جن میں شیعہ ، سنی فسادات اور اقلیتوں پر حملے کئے گیے۔ اور اس تنظیم کو بھارت کی پشت پنا ہی حاصل ہے۔