دو لڑکوں نے یورپ میں جب روڈ پر نماز ادا کی تو غیر مسلموں کی کیفیت کیسی تھی اور ان کے کیا تاثرات تھے دیکھئیے اس ویڈیو میں اور تجرئیے کیساتھ

پرینک یعنی مذاق یا جھوٹ بھی کہہ سکتے ہیں اسے لیکن آج کل کی نوجوان نسل چاہے وہ پاکستان سے ہو یا پاکستان سے باہر ان کے لئے ہر چیز ایک مذاق اور فیم کا ذریعہ بن چکی ہے کیونکہ اپنے عمل سے شکل و صورت سے لباس اور سب سے بڑھ کر اپنے اخلاق سے کیونکہ ہم متاثر نہیں کر سکتے تو ان اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں بیشک نیتوں کے حال اللہ بہتر جانتا ہے لیکن دین کے کسی عمل کو مذاق بنانا درست فعل نہیں اسی طرح ان لڑکوں نے کیا۔ چاہے ان کا ذہن کچھ بھی ہو لیکن کیا نماز اور نمازی کوئی مذاق نہیں نماز وہ عمل ہے۔


جس کے کرنے سے کیسے کیسے لوگ ولی اللہ بن گئےجنت کی کنجی نماز ہے اگر لوگوں کو محظ دکھانا ہی مقصد ہے یا پھر ان کو اپنے دینے کی طرف راغب کر نا ہی مقصد ہے تو کیوں نہ چھوڑ کر بد نظر چھوڑ کر متاثر کیا جائے اپنے اخلاق سے متاثر کیا جائے تا کہ غیر مسلم دیکھنے والا یہ کہہ سکے دور سے دیکھ کر بھی کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا امتی ہے ، بحرل حال آپ ویڈیو ملاحظہ فرمائیں اور اپنی قیمتی رائے بھی ضرور دیں کہ آپ کی نظر میں یہ عمل کیسا ہے کیوں کہ اختلاف رائے ہو سکتا ہے اس لئے آپ کا متفق ہونا ضروری نہیں ویڈیو دیکھئیے !!!

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں