’ اگر آپ کا وزن اتنے کلو سے بڑھ جائے تو کینسر کا شکار ہونے کا خطرہ انتہائی شدید ہو جاتا ہے ‘ سائنسدانوں نے سخت ترین وارننگ جاری کر دی

موٹاپے کے متعدد نقصانات سے آپ واقف ہوں گے، لیکن شائد آپ یہ جان کر حیرت زدہ رہ جائیں کہ موٹاپا نہ صرف کینسر کی 13 اقسام کی وجہ بن سکتا ہے بلکہ ایک کینسر ہونے کے بعد ثانوی کینسر کی بھی بڑی وجہ ہے۔

ویب سائٹ مینز ہیلتھ (Men’s Health) کی رپورٹ کے مطابق کورین سائنسدانوں نے 7سال پر محیط تحقیق کے دوران 2 لاکھ40 ہزار مریضوں کا مطالعہ کیا اور اس تحقیق کے نتائج سے واضح ہوا ہے کہ کینسر کے جن مریضوں کا باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی)30 سے اوپر تھا ان میں نارمل بی ایم آئی (18.5 سے 24.9) والوں کی نسبت ایک سے دوسال کے دوران دوسرا کینسر لاحق ہونے کا خطرہ 42 فیصد زیادہ تھا۔ سب سے زیادہ پائے جانے والے ثانوی کینسر میں کولوریکٹل ، جگر، تھائرائیڈ ، پراسٹیٹ ، گردوں، اور جگر سے چھوٹی آنت کی جانب جانے والی نالیوں کا کینسر تھا۔
سیؤل نیشنل یونیورسٹی کے کالج آف میڈیسن سے تعلق رکھنے والے سائنسدان سانگ مین کا کہنا تھا کہ موٹے افراد کے جسم میں چربی کی کثرت ہوتی ہے جو کینسر کے خلیات کو پھیلنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ جسم میں چربی کی مقدار جتنی زیادہ ہو گی انسولین یا ایسٹروجن ہارمون بھی اتنا ہی زیادہ پیدا ہو گا۔ ان ہارمونز کی غیر معمولی مقدار کینسر کے خلیات کی افزائش میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔


تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بات واضح ہے کہ اگر آپ کینسر سے بچنا چاہتے ہیں تو وزن قابو میں رکھنا ہو گا۔ اور اگر کینسر سے متاثرہ مریض ایک اور کینسر کے حملے سے بچنا چاہتے ہیں تو ان کیلئے بھی ضروری ہے کہ اپنا بی ایم آئی 30سے اوپر نہ جانے دیں۔
بی ایم آئی معلوم کرنے کے لئے اپنے وزن کو قد کے مربع سے تقسیم کریں۔ وزن کلوگرام اور قد میٹر میں ہونا چاہئیے۔ مثال کے طور پر فرض کیجئے کہ آپ کا وزن 70 کلو گرام اور قد ساڑھے پانچ فٹ (یعنی 1.7 میٹر) ہے۔ قد کا مربع 1.7X1.7 = 2.89 ہو گا۔ اب بی ایم آئی معلوم کرنے کے لئے وزن اور قد کے مربع کو تقسیم کیجئیے، یعنی 70/2.89 = 24.22، جو کہ نارمل حد کے اندر ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں