آنکھ میں کوئی چیز پڑ جائے تو مانو زندگی ہی اجیرن ہو جاتی ہے اور ایسی چیز کا نکالنا بھی انتہائی مشکل ہوتا ہے مگر آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ بوسنیا میں ایک عمررسیدہ خاتون ہے جو اپنی زبان سے آنکھ کی صفائی کرتی ہے اور اس میں پڑی ہوئی کوئی بھی چیز فوری نکال دیتی ہے۔ برطانوی اخبار دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق اس 80سالہ خاتون کا نام حوا سیلیبک ہے جو اپنے قصبے میں نینا حوا کے نام سے جانی جاتی ہے۔ نینا حوا الکوحل کا غرارہ کرتی ہے اور پھر مریض کی آنکھ کے پپوٹے اٹھا کر اس کے دیدے اور پپوٹے کی اندرونی سطح کو اپنی زبان سے اچھی طرح صاف کر دیتی ہے۔
ڈاکٹر نے منہ کے راستے مریض کے پیٹ سے 6 فٹ لمبی ایسی چیز نکال لی کہ دیکھ کر آپ بھی کانپ اُٹھیں گے
رپورٹ کے مطابق وہ اب تک 5ہزار سے زائد لوگوں کی آنکھوں سے لوہے، کوئلے، لکڑی، شیشے یا کسی اور دھات کے ٹکڑے اور دھول مٹی صاف کر چکی ہے۔ وہ ہر مریض سے 10یورو(تقریباً 1100روپے) وصول کرتی ہے لیکن بارگین کریں تو نینا حوا اپنی اس فیس میں کمی بھی کر دیتی ہے۔ نینا حوا کا کہنا ہے کہ ”میں نے یہ مہارت ایک خاتون سے سیکھی تھی، اس کا نام بھی حوا تھا۔ بدقسمتی سے میں اپنے اولاد کو یہ فن منتقل نہیں کر سکی کیونکہ وہ کسی کی آنکھ میں زبان ڈالنے میں ناگواریت محسوس کرتے ہیں۔لوگ مجھے کہتے ہیں کہ وہ میرے مرنے کے بعد میری زبان کاٹ کر اپنے پاس رکھ لیں گے تاکہ بعد میں بھی مریضوں کا علاج کرتے رہیں۔“
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ نینا حوا سے صرف مقامی باشندے ہی علاج نہیں کرواتے بلکہ امریکی، روسی اور دیگر ممالک کے باشندے بھی علاج کی غرض سے سفر کرکے اس کے پاس جا چکے ہیں اور شفایاب ہو چکے ہیں۔لوگ جدید طریقہ¿ علاج سے مایوس سوجی آنکھوں کے ساتھ اس کے پاس آتے ہیں اور صحت مند ہو کر لوٹتے ہیں۔نینا حوا دنیا کی واحد خاتون ہیں جو اس طریقے سے لوگوں کی آنکھوں کا علاج کرتی ہیں۔