’جو خواتین رات کو یہ کام کرتی ہیں اُن کے بانجھ ہونے کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے‘ ماہرین نے خبردار کردیا

جو خواتین رات کے وقت سخت اور مشکل کام کرتی ہیں تو اس کی وجہ سے ان میں بانجھ پن کا خطرہ پیداہوجاتا ہے اور وہ بہت مشکل سے ماں بنتی ہیں۔ہارورڈ میڈیکل سکول میں کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو خواتین بھاری کام کرتی ہیں اور ایسے کام میں شریک رہتی ہیں جس میں وزن اٹھانا پڑے تو ایسی خواتین کو ماں بننے میں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔تحقیق کاروں کا خیال ہے کہ اس کی وجہ سونے اور جاگنے کا سائیکل ہے جس کی وجہ سے ہارمونز کے لیول متاثر ہوتے ہیں۔


سائنسدانوں نے 35سال کی عمر تک 473خواتین کا مطالعہ کیا،یہ خواتین میساچیوسٹز جنرل ہسپتال میں زچگی کے علاج کے لئے آئیں تھیں۔مطالعہ میں یہ بات معلوم ہوئی کہ جو خواتین رات کی شفٹ میں کام کرتی تھیں ان میں سے 24فیصد کے انڈے صحیح طرح مکمل نہ ہوئے۔اسی طرح جن خواتین کے کام میں وزن اٹھانا شامل تھا ان میں14فیصد کے انڈوں کے ساتھ یہ مسئلہ درپیش تھا جس کی وجہ سے انہیں ماں بننے میں مشکل درپیش تھی۔قدرتی طور پر خواتین میں ایک نامکمل انڈے کو مکمل انڈے میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھی گئی ہے اور اس کے بعد ماں بننے کا عمل شروع ہوتا ہے۔خواتین میں موجود ہارمونزکی وجہ سے یہ نامکمل انڈے ،مکمل انڈے میں تبدیل ہوتے ہیںاور اگر مکمل انڈوں کی تعداد کم ہوجائے تو پھر ماں بننے میں دشواری کاسامنا ہوتا ہے

۔سائنسدانوں کا خیال ہے کہ زیادہ مشکل کام کرنے یا سورج کی روشنی سے دور رہنے کی وجہ سے خواتین کو ایسے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو خواتین دن کی روشنی میں کام کرتی ہیںان میں اوسطاً9.3انڈے بنتے ہیںاور جو رات میں کام کرتی ہیںان میں یہ شرح7فیصد سے بھی کم ہوتی ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ایسی خواتین ماں نہیں بن سکتیں یا وہ بانجھ ہوجاتی ہیں لیکن اس کی وجہ سے ان کے ماں بننے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں یا وہ بانجھ پن کا شکار ہونے لگتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں