میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سماجی و نفسیاتی امور کے متعلق مشاورت کرنے والی ماہر ہیدرگرے کو بھیجے گئے مراسلے میں اس شخص نے لکھا ’’میری اہلیہ بہت حسین ہیں۔
خوبصورتی کے کسی بھی معیار کے مطابق دیکھا جائے تو یہی کہا جائے گا کہ وہ بہت خوبصورت ہیں، لیکن میں کچھ خاص خوش شکل نہیں ہوں۔ ہم 15 سال سے ایک ساتھ ہیں لیکن جب بھی کبھی اکٹھے باہر جاتے ہیں تو ہر مرد میری اہلیہ کو گھور گھور کر دیکھتا ہے۔
اکثر مرد تو مجھ سے پوچھ لیتے ہیں کہ میں نے اپنی اہلیہ کو کیسے حاصل کیا، جبکہ خواتین اکثر پوچھتی ہیں کہ میری اہلیہ کو مجھ میں ایسا کیا نظر آیا کہ وہ شادی پر راضی ہو گئی۔ کچھ لوگ تو یہ کہہ کر میری اہلیہ کی توہین بھی کردیتے ہیں کہ انہوں نے یقیناًمالی تحفظ کی خاطر مجھ سے شادی کی ہو گی۔ مجھے سب سے برے وہ رفقاء کار لگتے ہیں جو میری اہلیہ کو ’ہاٹ‘ کہہ کر مجھ سے اس کے بارے میں پوچھتے رہتے ہیں۔ ‘‘
لوگوں کے رویے سے تنگ آئے ان صاحب کا کہنا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کے متعلق اوٹ پٹانگ سوالات سن سن کر تھک چکے ہیں۔ وہ اپنی کوفت کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’میں سخت غصہ محسوس کرتا ہوں کہ لوگ مجھے میری اہلیہ کے مقابلے میں کمتر سمجھتے ہیں اور میرا مذاق اڑاتے ہیں۔
وہ مجھے احساس دلانے کی کوشش کرتے ہیں کہ میں اس کے قابل ہی نہیں۔‘‘ مشاورت فراہم کرنے والی ماہر ہیدر گرے نے ان صاحب کو نصیحت کی ہے کہ وہ لوگوں کی باتوں پر دھیان نہ دیا کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’’کسی کا منہ بند نہیں کیا جاسکتا۔ لوگ ہر طرح کی باتیں کرتے ہیں لیکن آپ یاد رکھیں کہ کسی کی گھٹیاباتیں اس قابل نہیں ہیں کہ آپ ان کے لئے اپنا وقت ضائع کریں۔‘‘