کینسر اور دیگر ایسے موذی امراض سے نجات کے لیے کیموتھراپی کی جاتی ہے اور گولیاں پھانکنی پڑتی ہیں لیکن آپ یہ سن کر حیران ہوں گے کہ اب ان بیماریوں کا علاج انڈے کھا کر بھی کیا جا سکے گا۔ فرانس 24کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ایڈوانسڈ انڈسٹریل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں نے ایسی جینیاتی طور پر تبدیل شدہ مرغیاں تیار کر لی ہیں جن کے انڈے بنیادی طور پر ادویات کا کام کریں گے اور مختلف بیماریوں کے شکار لوگوں کو کھلائے جائیں گے۔سائنسدان یہ کاوش مختلف انتہائی مہنگی ادویات کی قیمتیں کم کرنے کے لیے کر رہے ہیں۔سائنسدان محفوظ طریقے سے مرغیوں کے انڈوں میں ’انٹرفیرون بیٹا‘ (Interferon beta)پیدا کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔ ’ انٹرفیرون بیٹا‘پروٹین کی وہ قسم ہے جو ہیپاٹائٹس اور سکلیروسس جیسی بیماریوں کی ادویات میں استعمال ہوتی ہے۔ اس ڈرگ کی قیمت اس قدر زیادہ ہے کہ چند مائیکروگرام مقدار 1لاکھ جاپانی ین (تقریباً 93ہزار روپے) میں آتی ہے جو اب ان انڈوں کے ذریعے مفت میں حاصل کی جا سکے گی۔
سائنسدانوں نے اس تحقیق میں مرغوں کے سپرمز پیداکرنے والے خلیوں میں وہ جینز داخل کیے جو انٹرفیرون بیٹا پیداکرتے ہیں۔پھر ان سپرمز کے ذریعے مرغیوں سے انڈے حاصل کیے اور پھر ان انڈوں سے مرغیاں پیدا کیں جنہوں نے وراثت میں انٹرفیرون بیٹا پیدا کرنے والے جینز حاصل کیے۔ اب یہ مرغیاں جو انڈے دیتی ہیں ان میں انٹرفیرون بیٹا موجود ہوتی ہے۔ سائنسدان اب تک ایسی تین مرغیاں پیدا کر چکے ہیں جو روزانہ انڈا دے رہی ہیں۔ سائنسدانوں کی یہ ٹیم اب انڈوں سے حاصل ہونے والی انٹرفیرون بیٹا فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ مارکیٹ میں ادویات کی قیمت کم کی جا سکے۔