کچنار کو گوشت کے بغیر پکا کر کھانے سے عورتوں مردوں کی وہ بیماریاں ختم ہوسکتی ہیں جو ان کے لئے مستقل عذاب بن چکی ہوتی ہیں

لاہور ( حکیم محمد عثمان) کچنار پاکستان بھارت اور چین میں وافر استعمال ہونے والی ایسی سبزی ہے جو اپنے ادویاتی استعمال میں بھی شہرہ رکھتی ہے ۔اس مٰن بیکٹیریل انفیکشن،انفلیمنٹری مسائل،قوت مدافعت کی کمی،جگر، ذیابیطس،السر،ٹیومر اورمعدہ کے دیگر جسمانی عوارض سے بچانے کی صلاحیت پائی جاتی ہے ۔
اطبا عرصہ سے کچنار کو بواسیر کے مریضوں کے لئے انتہائی مفید سمجھتے آرہے ہیں۔آیورویدک علاج معالجہ کے مطابق بھی بواسیری مسّوں کی وجہ سے جن مریضوں کو اجابت میں دشواری ہوتی ہے انہیں کچنار کی سبزی اس وقت تک کھاتے رہنی چاہئے جب تک یہ مسّے ختم نہیں ہوجاتے ۔کچنار کھانے سے انہیں حاجت کے دوران درد بھی نہیں ہوگی۔
کچنار کے اجزا خواتین کو مخصوص ایام میں خون زیادہ بہنے کی شدت سے بچاتے ہیں ۔اسی وجہ سے کچنار کو خواتین کی پسندیدہ سبزی کہا جاتا ہے کیونکہ دوسری کسی اور سبزی میں کچنار جیسی موثر خصوصیات نہیں ہیں۔ کچنارانکے خون کا بہاؤ کنٹرول کرتا ہے جبکہ خالص اور تازہ خون بھی پیدا کرتا ہے ۔کچنار کھانے سے خون سے فاسد مادے خارج ہوجاتے اور معدہ کے نظام کی اصلاح ہوتی ہے ۔اس غرض کے لئے کچنار میں ادرک ڈال لی جائے تو اسکے اجزائے موثرہ کی کارکردگی بڑھ جاتی ہے ۔جدید تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ آنتوں کے اندرونی زخموں کو مندمل کرنے میں کچنار موثر غذا ہے اور اندمالی کا کام کرتا ہے۔ اسیطرح جن لوگوں کو کھانسی کا مسئلہ ہو وہ کچناربطور سبزی استعمال کیا کریں۔جبکہ کچنار کی پھلیوں کااچار بنا کر کھایا جائے تو یہ آنتوں کے امراض کے لئے بہت اچھاثابت ہوتا ہے ۔
ہمارے ہاں کچنار کو گوشت کے ساتھ پکانے کا رواج ہے لیکن جب اسکو ادویاتی اغراض کے لئے استعمال کرنے کا ارادہ ہوتو اسکو اکیلا ہی پکانا چاہئے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں