امریکا اور ترکی کے درمیان جاری سفارتی کشیدگی کے باعث دونوں ملکوں کے سفارتخانوں نے ایک دوسرے کے شہریوں کے لیے ویزا سروسز معطل کردی.امریکہ اور ترکی کے درمیان سفارتی تنازع شدت اختیار کر گیا، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے لیے ویزا سروسز معطل کر دی، گزشتہ ہفتے ترک پولیس نے فتح اللہ گولن کی تنظیم سے روابط پر ایک امریکی سفارتی اہلکار کو گرفتار کیا تھا.
جس کے بعد امریکا نے ترکی شہریوں کے لیے ’نان امیگرینٹ‘ ویزا سروس بند کر دی.امریکی سفارتخانے کا کہنا تھا کہ وہ سفارتی عملے کے رکن کی گرفتاری پر تشویش ہیں جبکہ انہوں نے ترکی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بھی بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا.
ترک صدر نے امریکی اقدام کو مایوس کن قرار دے دیا.ترکی نے بھی جوابی ردعمل میں بلکل اُسی طرح کا بیان جاری کیا جو ترکی میں موجود امریکی سفارتخانے نے جاری کیا، ترکی نے امریکی شہریوں کو ویزا دینا سے انکار کردیا ہے، امریکا میں ترک سفارتخانے نے آن لائن ویزا، الیکٹرانک ویزا اور سرحدوں پر دیئے جانے والی ویزا سروس معطل کردی ہے اور کہا کہ یہ اقدام امریکی اقدام کا جواب ہے.امریکی حکومت نے امریکی حکومت نے اس اقدام کو بے بنیاد اور دوطرفہ تعلقات کے لیے نقصان دہ قرار دیا تھا.خیال رہے کہ ترکی نے گزشتہ سال صدر رجب طیب ایردگان کی حکومت کے خلاف ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کا ذمہ دار فتح اللہ گولن کو ٹہرایا تھا اور فتح اللہ گولن کی تحریک کو دہشت گرد قرار دیا تھا.ترک حکومت کئی عرصے سے امریکہ پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ امریکا میں مقیم مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کر دے.