عام تاثر پایا جاتا ہے کہ چکنائی والی اشیاءکھانے سے آدمی کی صحت متاثر ہوتی ہے۔ بالخصوص ایسی اشیاءکو نظام دوران خون اور دل کے لیے زہرقاتل قرار دیا جاتا ہے اور ہدایت کی جاتی ہے کہ ہمیں بغیر چکنائی یا کم چکنائی والی غذائیں کھانی چاہئیں لیکن اب کینیڈا کے سائنسدانوں نے اس تاثر کو باطل قرار دے دیا ہے اور بغیر یا کم چکنائی والی اشیاءکے متعلق ایسا خوفناک انکشاف کر دیا ہے کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے اپنی نئی تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ ”کم چکنائی یا بغیر چکنائی والی اشیاءکھانے سے آدمی کے جلد موت کے منہ میں جانے کے امکانات بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں، کیونکہ چکنائی جسم کے لیے ایسے حفاظتی اثرات کی حامل ہوتی ہے جو زندگی کی حفاظت کرتے ہیں۔“
سائنسدانوں نے اس عالمی سطح پر کی گئی تحقیق میں 1لاکھ35ہزار افراد پر تجربات کیے۔ انہوں نے ان لوگوں کی غذائی عادات اور بیماریوں اور شرح اموات کے ریکارڈ کا موازنہ کرکے نتائج مرتب کیے ہیں جن میں معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ کم چکنائی والی خوراک کھاتے تھے ان میں کم عمری میں ہی موت کے منہ میں جانے کے امکانات 23فیصد زیادہ تھے۔ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ”لوگوں کو اپنی خوراک سے چکنائی کم کرنے کی بجائے کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کم کرنی چاہیے۔“ برطانوی سائنسدان آلو، بریڈ، پاستہ اور چاول وغیرہ کو اپنی خوراک کا مرکزی حصہ بنانے کی ہدایت کرتے آئے ہیں لیکن کینیڈا کی مک ماسٹر یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی اس نئی تحقیق میں چکنائی کی بجائے ان چیزوں کی مقدار کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر مہاشد ڈیگان کا کہنا تھا کہ ”دہائیوں سے ہمیں ہدایت کی جاتی رہی ہے کہ ہمیں اپنی خوراک سے چکنائی کم یا بالکل ختم کر دینی چاہیے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ دراصل ہمارے جسم کو چکنائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس میں وٹامنز ہوتے ہیں۔ اس سے جسم کو انتہائی ناگزیر مادے حاصل ہوتے ہیں۔ چنانچہ چکنائی کا ہمارے جسم میں انتہائی اہم کردار ہے۔ جب ہم اپنے جسم میں چکنائی کی مقدار انتہائی کم کر دیتے ہیں تو درحقیقت ہم اپنے جسم میں موجود ان انتہائی اہم منرلز کو متاثر کر رہے ہوتے ہیں اور ہمارا یہ اقدام بالآخر زندگی کے جلد خاتمے پر منتج ہوتا ہے۔“