دہشت گردی کی روک تھام کے لیے دنیا بھر میں انٹرنیٹ پر شدت پسندانہ مواد کے پھیلاﺅ اور اسے دیکھنے والوں پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ اب برطانیہ میں اس حوالے سے انتہائی سخت قانون لاگو کر دیا گیا ہے۔ رشین انٹرنیشنل ٹیلی ویژن نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق اب برطانیہ میں جو شخص دہشت گردانہ پراپیگنڈے پر مبنی مواد دیکھتا ہوا پکڑا گیا اسے 15سال قید کی سزا دی جائے گی۔
اس نئے قانون کا اعلان گزشتہ روز برطانوی وزیرداخلہ امبر روڈ نے کیا ہے۔ کنزرویٹو پارٹی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے امبر روڈ کا کہنا تھا کہ ”جو لوگ انٹرنیٹ پر شدت پسندانہ مواد دیکھتے ہوئے پکڑے گئے انہیں اب طویل جیل کاٹنی پڑے گی۔ میں ان لوگوں کو متنبہ کرنا چاہتی ہوں جو جہادی ویب سائٹس وزٹ کرتے ہیں یا شدت پسندوں کی پراپیگنڈا ویڈیو اور دیگرمواد دیکھتے ہیں جن میں لوگوں کو بم بنانے کی ہدایات دی جاتی ہیں اور ان کو ذہنی طور پر دہشت گردی کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔“
رپورٹ کے مطابق امبر روڈ نے اس موقع پر گوگل، فیس بک اور دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ آن لائن شدت پسندانہ مواد کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے واٹس ایپ اور کچھ دیگر ایسی فرمز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے انکرپٹڈ سافٹ ویئرز لاگو کر رکھے ہیں جن کے باعث شدت پسندوں کو خفیہ رہ کر اپنا پراپیگنڈہ پھیلانے میں بہت آسانی ہو رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ”انکرپٹڈ سافٹ ویئرز کی وجہ سے حکومت دہشت گردوں اور مجرموں کی پیغام رسانی پکڑنہیں سکتی اور وہ آسانی کے ساتھ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو رہے ہیں۔“