وہ ملک جہاں پولیس نے مسلم خواتین کو سڑک پر روک کر اُن کے حجاب اتروانا شروع کردئیے، مسلمانوں کیلئے انتہائی افسوسناک خبر آگئی

مغربی و یورپی ممالک میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف منافرت اپنے عروج کو پہنچ چکی ہے۔ اسی منافرت کا شاخسانہ ہے کہ اب آسٹریا سے مسلمانوں کے لیے انتہائی افسوسناک خبر آ گئی ہے جہاں پولیس نے مسلمان خواتین کو سڑکوں پر روک کر ان کے حجاب اتروانے شروع کر دیئے ہیں۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق آسٹرین حکومت نے کچھ عرصہ قبل خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی کا قانون منظور کیا تھا جو گزشتہ روز سے لاگو ہو گیا ہے اور اب سڑکوں پر پولیس کی طرف سے مسلم خواتین کو روک کر حجاب اتروانے اور انہیں جرمانے کرنے کے مناظر جا بجا دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس قانون کے تحت اب جو خاتون آسٹریا میں حجاب پہنے گی اسے 150یورو(تقریباً ساڑھے 18ہزار روپے) جرمانہ کیا جائے گا۔ اس قانون کے تحت عوامی مقامات پر مکمل چہرے چھپانے والے حجاب، سکارف اور میڈیکل ماسک پہننے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ صرف چند مخصوص صورتوں، ثقافتی میلوں وغیرہ میں خواتین کو عوامی مقامات پر حجاب پہننے کی اجازت ہو گی۔ قانون لاگو ہونے کے بعد ایک مسلمان خاتون کا زبردستی نقاب اتروانے کی ویڈیو بھی منظرعام پر آئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون اسلامی لباس پہنے جا رہی ہوتی ہے جسے سڑک پر پولیس آفیسرز روک لیتے ہیں اور نقاب اتارنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔ اس پابندی پر آسٹرین حکومت کا موقف ہے کہ یہ اقدام انہوں نے معاشرے کی مختلف اکائیوں کو باہم ہم آہنگ بنانے کے لیے اٹھایا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں