شمالی کوریا سے مصر جاتابحری جہاز تلاشی کے لئے روک لیا گیا، دوران تلاشی اس میں سے کیا نکلا؟ جان کر امریکی فوج کے پیروں تلے زمین نکل گئی، جس ملک کو دنیا میں تنہا سمجھتے تھے، وہ دراصل۔۔۔

شمالی کوریا سے ایک بحری جہاز مصر کے لیے روانہ ہوا جس میں لدا ہوا سامان بڑی بڑی ترپالوں سے چھپایا ہوا تھا۔ جب یہ جہاز مصر کی سمندری حدود میں پہنچا تو امریکہ کی مخبری پر اسے کسٹم ایجنٹس نے روک لیا اور اس کی تلاشی لی تو اس میں سے ایسی چیز نکل آئی کہ امریکیوں کے پیروں تلے بھی زمین نکل گئی۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس جہاز میں اسلحے کی ایک کھیپ موجود تھی جس میں 30ہزار سے زائد گرنیڈ بھی تھے جو راکٹ کے ذریعے چلائے جاتے ہیں۔یہ تمام تر اسلحہ شمالی کوریا سے مصر بھیجا رہا تھا۔
یہ واقعہ رواں سال اگست میں پیش آیا تھا اور اب اقوام متحدہ نے اس کے متعلق رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی کوریا پر پابندیوں کے دوران اسلحے کی یہ سب سے بڑی کھیپ ہے جو پکڑی گئی ہے۔ دنیا شمالی کوریا پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد سمجھ رہی تھی کہ وہ تنہا ہو چکا ہے لیکن اقوام متحدہ کی تحقیقات کے مطابق اس اسلحے کا خریدار کوئی اور نہیں بلکہ مصر تھا، جو شمالی کوریا سے اسلحہ خرید کر اسے ذریعہ آمدن فراہم کر رہا تھا۔ تحقیقات میں معلوم ہوا کہ مصر کے امیر کاروباری افراد خفیہ طور پر کروڑوں ڈالر کا یہ اسلحہ اپنے ملک کی فوج کے لیے شمالی کوریا سے منگوا رہے تھے اور اس خریداری کے تمام معاہدے خفیہ رکھے گئے تھے۔اب مصری حکام کا موقف ہے کہ مصر اقوام متحدہ کی تمام قراردادوں کی پابندی کرتا ہے اور اسلحے کی یہ کھیپ اس نے منگوائی نہیں بلکہ خود پکڑی ہے۔ دوسری طرف امریکہ کا کہنا ہے کہ مصریوں نے یہ کھیپ خود نہیں پکڑی بلکہ ہم نے انہیں اس کی مخبری کی تھی جس کی وجہ سے وہ اسے پکڑنے اور منظرعام پرلانے پر مجبور ہوئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں