گائے کا گوشت کھانا انسانوں کیلئے انتہائی ضروری کیوں ہے؟ ایوارڈ واپس کرنے والے ہندو سائنسدان کے انکشاف نے انتہا پسندوں کو پریشان کردیا

نریندرمودی کی حکومت آنے کے ساتھ ہی بھارت نے اپنے چہرے سے نام نہاد سیکولرازم کا ماسک اتار پھینکا ہے اور اپنی اصلیت دنیا کو دکھا دی ہے کہ بھارت دراصل ایک ’’ہندوریاست‘‘ ہے۔ گائے کے گوشت پر ہندوانتہاء پسندوں کے ہاتھوں پے درپے کئی مسلمانوں کے قتل کے بعد بھارت کا مٹھی بھر سیکولر طبقہ سراپا احتجاج ہے اور اب تک کئی لکھاری، اداکار اور دیگر شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے افراد اپنے ایوارڈز احتجاجاً حکومت کو واپس کر چکے ہیں۔ان میں ایک بھارت کے نامور سائنسدان پی ایم بھارگو بھی شامل ہیں۔87سالہ بھارگو بھارت کے سنٹر فار سیلولر اینڈ مالیکیولر بیالوجی کے بانی ہیں۔ انہوں نے 29اکتوبر کو ایوارڈ واپس کیا تھا۔

ہندوانتہاء پسند گائے کے گوشت پر پابندی کے لیے جھوٹا پراپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ ہندوؤں کی مذہبی کتاب گیتا میں گائے کا گوشت کھانے کی ممانعت کی گئی ہے۔ پی ایم بھارگو نے بھارتی صدر کو لکھے گئے اپنے خط میں ان انتہاء پسندہندوؤں کے جھوٹ کا پول کھولتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’گیتا میں کہیں بھی گائے کا گوشت کھانے کی ممانعت نہیں کی گئی بلکہ اس کے برعکس ہندومت کی ایک اور مقدس کتاب’’آریوویدک اچاریہ چارکہ‘‘ ( جو علاج معالجے سے متعلق ہے) میں بعض امراض کی صورت میں گائے کا گوشت کھانے کی ہدایت کی گئی ہے اور اسے ان امراض کا علاج قرار دیا گیا ہے۔‘‘

بھارگو نے بھارتی صدر کو خط میں لکھا ہے کہ ’’آریوویدک اچاریہ چارکہ میں نتھنوں کی سوزش ، خشک کھانسی، غیرمستقل بخار، تھکاوٹ اور مشقت کے باعث بھوک کی زیادتی کی صورت میں گائے کا گوشت استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔‘‘انہوں نے لکھا ہے کہ ’’دادری میں محمد اخلاق کا قتل ممکنہ طور پر بی جے پی کے کارکنوں نے کیا ہے۔ ان کے اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی ہمارے ہر ذاتی کام پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے۔ وہ چاہتی ہیں کہ ہم ان کی مرضی سے کھائیں، ان کی مرضی کے کپڑے پہنیں، ان کی مرضی سے کسی کو پیار کریں اور ان کی مرضی سے مطالعہ کریں۔‘‘

بھارگو نے مودی سرکار کو بھارتی تاریخ کی جاہل ترین حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں سائنس کا قطعاً علم نہیں۔انہوں نے لکھا کہ پدما بھاشن ایوارڈ مجھے بہت عزیز ہے لیکن میں یہ آپ کو واپس کر رہا ہوں کیونکہ میں دیکھ رہا ہوں کہ مودی سرکار ہر معاملے میں مذہب کو گھسیٹ کر بھارت کو ہندو ریاست بنانے پر تلی ہوئی ہے اور مجھے اس پر شدید تحفظات ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں