سعودی عرب سے ہزاروں پاکستانی فارغ لیکن اب ایسا کام ہو گیا کہ سعودی عرب میں پاکستانیوں کیلئے لاکھوں نئی نوکریاں پیدا ہونے جا رہی ہیں ، بس ایک شرط ہو گی کہ۔۔۔

سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے سے غیرملکی ڈرائیوروں کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں کیونکہ اب خواتین خانہ خود گاڑی چلا سکیں گی اور انہیں ڈرائیوررکھنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ دوسری طرف اس فیصلے سے سعودی عرب میں مقیم غیرملکی خواتین کے لیے نئی نوکریوں کے دروازے کھل گئے ہیں۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد کار رینٹل کمپنیاں اور دیگر کاروباری افراد اپنے اداروں میں غیرملکی خواتین کو بطور ڈرائیور نوکریاں دینے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ سعودی خاندان بھی، جو پہلے غیرملکی مرد ڈرائیوروں کی خدمات حاصل کرتے تھے، اب غیرملکی خواتین کو ڈرائیور رکھنے کا سوچ رہے ہیں۔
جدہ کی ملازم فراہم کرنے والی کمپنی ’عرفات ریکروٹمنٹ‘ کے ایجنٹ عالم رزاق کا کہنا تھا کہ ”اگرخواتین کی ڈرائیونگ کے قانون میں غیرملکی خواتین کو ڈرائیور کی نوکری پر رکھنے کی اجازت دی گئی تو پبلک ٹرانسپورٹ سیکٹر میں غیرملکی خواتین کے لیے بہت زیادہ نوکریاں نکلنے کا امکان موجود ہے کیونکہ جو ڈرائیور خواتین اور بچوں کو لانے لیجانے کا کام کرتے ہیں ان کی جگہ سعودی خاندان اور کمپنیاں غیرملکی خواتین ڈرائیوروں کو ترجیح دیں گی۔

ہم اس حوالے سے نئے سرکاری قواعدوضوابط کا انتظار کر رہے ہیں جو آئندہ چند ماہ میں آ جائیں گے اور اس کے بعد اگر اجازت دی گئی تو ہم خواتین ڈرائیوروں کی بھرتیاں بھی شروع کر دیں گے۔“

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں