شنگھائی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے لیے سشما سوراج کے جہاز نے پاکستانی فضائی روٹ استعمال کیا

اسلام آباد (نیوزڈیسک) ترجمان دفترِ خارجہ پاکستان محمد فیصل نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے گرغیزستان کے دارالحکومت بشکیک میں ہونے والے شنگھائی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے لیے آنے اور جانے کے لیے بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج نے پاکستانی فضائی حدود سے سفر کیا تھا۔ محمد فیصل کے مطابق اس سفر کے لیے بھارت نے خصوصی

اجازت طلب کی تھی اور پاکستان دفترِخارجہ نے بھارت کو اجازت دی تھی کہ سشما سوراج کا جہاز پاکستانی حدود سے گزر سکتا ہے۔ اس حوالے سے بھارتی دفترِ خارجہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ کانفرس میں شرکت کے لیے سشما سوراج نے آنے اور جانے کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کی تھی اور اس کے لیے پاکستان سے خصوصی اجازت طلب کی گئی تھی۔ یاد رہے کہ فروری میں پلوامہ واقعے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کی وجہ سے پاکستان نے 26فروری کو بھارت کے لیے پاکستانی فضائی حدود بند کر دی تھی۔پاکستان نے موقف اختیار کیا تھا کہ ایسا بھارت کی جانب سے کسی بھی مزید حملے سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے تاہم بھارت کہہ چکا ہے کہ وہ دوبارہ پاکستان پر حملہ نہیں کرے گا البتہ ابھی تک پاکستان نے اپنی فضائی حدود بھارت کے لیے نہیں کھولی ہے جس کی وجہ سے تقریباََ 350پروازیں متاثر ہو رہی ہیں اور بھارت کو 5سے7کروڑ بھارتی روپے کا نقصان ہو رہا ہے جو کہ پاکستانی روپوں میں 16سے 18کروڑ روپے بنتا ہے۔ پاکستان میں 30مئی کو اس حوالے سے اجلاس بلایا گیا ہے جس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ بھارت پر سے پاکستانی

فضائی حدود کے استعمال کی پابندی ہٹانی ہے یا نہیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی13سے14مئی کو شنگھائی سمٹ مین شرکت کے لیے جائیں گے اس حوالے سے بھارتی انتظامیہ کا اندازہ ہے کہ تب تک پاکستان بھارت پر سے پابندی ہتا دے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں