وزیراعظم عمران خان نے 10سالہ بچی فرشتہ کے قتل کا نوٹس لے لیا

اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں 10سالہ بچی سے زیادتی کے بعد قتل کیے جانے کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔ وزیراعظم نے آئی جی عامر ذولفقار اور ڈی آئی جی اسلام آباد سے جواب طلب کر لیا ہے کہ مقدمے میں نامزد پولیس اہلکاروں کو فوراََ گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ وزیراعظم کے حکم پر ڈی ایس پی عابد کو معطل کر دیا گیا ہے

جبکہ ایس پی عمر خان کو او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اسلام آباد کے علاقے علی پور سے اغوا ہونے والی لڑکی کی مسخ شدہ لاش جنگل سے برآمدہوئی تھی۔اغوا کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن میں 19مئی کو درج کیا گیا تھا۔پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔ ورثاء نے پولیس پر تعاون نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ اس حوالے سے بعض میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرشتہ مہمند 15 مئی کو اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں گھر کے باہر سے غائب ہوئی۔ والدین چار دن تک تھانے کے چکر کاٹتے رہے لیکن پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی اور ان سے تھانے کی صفائی کرواتے رہے، پولیس والوں نے 10سالہ فرشتہ کے گھر والوں کو کہا تھا کہ وہ اپنی مرضی کے ساتھ کسی کے ساتھ گھر سے چلی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق تھانے کا ایس ایچ او جو کہ سب انسپیکٹر تھا نے ننھی فرشتہ کے والدین کو ذہنی اذیت دی اور اس کی ننھی بچی کی کردار کشی بھی لیکن 5روز بعد کھتوں سے ننھی بچی کی مسخ شدہ لاش برامد ہوئی جسے زیادتی کے بعد قتل کر کے پھینک

دیا گیا تھا جس کے بعد فرشتہ کی لاش دیکھ کر واضح ہوا کہ اسے کس قدر درندگی کا نشانہ بنایا گیا۔ میڈیا پر خبر آنے کے بعد وزیرداخلہ نے واقعے کا نوٹس لیا اور مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا فرشتہ کے قتل کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں پر غفلت برتنے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے اور اب وزیراعظم عمران خان نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔ وزیراعظم نے آئی جی عامر ذولفقار اور ڈی آئی جی اسلام آباد سے جواب طلب کر لیا ہے کہ مقدمے میں نامزد پولیس اہلکاروں کو فوراََ گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ وزیراعظم کے حکم پر ڈی ایس پی عابد کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ ایس پی عمر خان کو او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں