پاکستانی گلوکار عدنان سمیع کے مذہب اسلام میں موسیقی سے متعلق بیان پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں گلوکار عدنان سمیع نے سعودی عرب میں ہونے والے روایتی رقص کا بھی تمسخر اُڑایا اور علما کرام سے دریافت کیا کہ آیا یہ رقص حلال ہے یا حرام؟ اس بارے میں کوئی فتویٰ کیوں نہیں دیا گیا؟ ٹویٹر پر پیغامات میں عدنان سمیع نے ٹرمپ کی سعودی عرب آمد کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
اپنے پیغا م میں انہوں نے مذہبی علما کرام کو چیلنج کیا اور کہا کہ قرآن میں موجود کوئی آیت بتائی جائے جس میں موسیقی کو حرام قرار دیا گیا ہو، سچ تو یہ ہے کہ ایسی کوئی آیت نہیں ہے۔ عدنان سمیع کے ان بیانات پر دنیا بھر میں موجود مسلمان صارفین میں غم و غصے کی ایک لہر دوڑ گئی اور عدنان سمیع کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔
