لندن (ویب ڈیسک) انگلش کرکٹ ٹیم کے کپتان این مورگن کا کہنا ہے کہ وہ چیمپینز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم کے ہاتھوں ملنے والی شکست کو ابھی تک بھول نہیں پائے تاہم ان کا کہنا ہے کہ سیمی فائنل میں ایک بہتر ٹیم کے ہاتھوں زیر ہوئے مگر اس بار ورلڈکپ کے دباؤ سے بہتر انداز میں نمٹنے کیلئے پراعتماد ہیں۔تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کی ٹیم کو جس طرح ورلڈکپ
کیلئے فیورٹ ترین قرار دیا جا رہا ہے بالکل اسی طرح چیمپینز ٹرافی 2017ءمیں بھی اسے ہی فیورٹ ترین قرار دیا جا رہا تھا مگر کارڈیف کی سلو پچ پر گرین شرٹس نے انگلش سائیڈ کے سارے خواب خاک میں ملا دئیے تھے اور شکست دے کر ناصرف فائنل میں جگہ بنائی بلکہ بھارت کو شکست دے کر چیمپینز ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔کپتان این مورگن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ چیمپینز ٹرافی کے سیمی فائنل میں ناکامی کے بعد ڈریسنگ روم میں ہماری دو چیزوں پر بحث ہوئی تھی، ایک یہ کہ کیا ہم ایک بہتر ٹیم سے ہارے ہیں یا پھر ہمیں ایسی وکٹ پر کھیلنے کی وجہ سے ناکامی ہوئی جوکہ ہمارے لئے موزوں نہیں تھی، ہم نے بعد میں بھی ویسی ہی وکٹوں پر سڈنی اور ولنگٹن میں کرکٹ کھیلی اور کامیابی حاصل کی اور اسی نتیجے پر پہنچے کہ چیمپینز ٹرافی میں ہمیں ایک بہتر ٹیم کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ میگا ایونٹ میں دباؤ سے بھرپور لمحات کا سامنا کرنے کے حوالے سے زیادہ پراعتماد ہیں کیونکہ اب ہم جارحانہ، مثبت اور سمارٹ کرکٹ کھیل رہے ہیں اور اپنے سٹائل کے حوالے سے کافی پرجوش بھی ہیں۔ فیورٹ کے ٹیگ کے حوالے سے مورگن
کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی میں بھی ہمیں فیورٹ قرار دیا جارہا تھا مگر وہاں پر صرف ہم سیمی فائنل ہی کھیل پائے تھے، اس لئے ہم اب اس بارے میں زیادہ پریشان ہونے کے بجائے صرف اپنے تیاریوں پر ہی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ انگلش ٹیم 3 مئی کو ڈبلن میں آئرلینڈ کیخلاف واحد ون ڈے میچ کھیلے گی جس کے بعد اس کی پاکستان سے ایک ٹی 20 اور 5 ایک روزہ میچز کی سیریز شیڈول ہے جس کے بعد 30 مئی کو جنوبی افریقہ کیخلاف میچ سے میگا ایونٹ میں اپنے سفر کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔