اب کوئی ہراساں کرکے تودکھائے ہراساں کیے جانے پرکانگریس چھوڑنےوالی پریانکاایسی جماعت میں شامل ہوگئیں کہ اب ہرکوئی ان کےپاس جانے سے بھی گھبرائے گا

ممبئی (ویب ڈیسک )بھارت کی سیکیولر تصور کی جانے والی سیاسی جماعت انڈین نیشنل کانگریس (آئی این سی) کی سابق ترجمان پریانکا چترویدی نے ہندو انتہا پسند جماعت شیو سینا میں شمولیت اختیار کرلی۔یہ خبریں پہلے ہی تھیں کہ وہ کانگریس چھوڑنے کے بعد شیو سینا میں شمولیت کرنے جا رہی ہیں۔پریانکا چتر ویدی نے گزشتہ روز ہی کانگریس کے صدر

راہول گاندھی کو اپنا استعفیٰ بھجوایا تھا، ساتھ ہی انہوں نے استعفیٰ کی کاپی ٹوئٹر پر بھی شیئر کی تھی۔پریانکا چترویدی گزشتہ 10 سال سے کانگریس کے ساتھ منسلک تھیں اور وہ پارٹی کے مؤقف کو میڈیا سمیت سوشل میڈیا پر انتہائی احسن انداز سے پیش کرتی تھیں۔حالیہ لوک سبھا انتخابات کی مہم کے دوران بھی پریانکا چترویدی متحرک دکھائی دیں اور انہوں نے بھارت کی کئی ریاستوں میں جاکر کانگریس کی تشہیر کی۔تاہم گزشتہ چند دن سے پریانکا چترویدی پارٹی کی اعلیٰ انتطامیہ سے ناراض دکھائی دے رہی تھیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق چند دن قبل پریانکا چترویدی ریاست اترپردیش میں انتخابی مہم کے سلسلےمیں پہنچی تھیں، جہاں مبینہ طور پر پارٹی کے چند کارکنان نے ان بدتمیزی کی تھی۔رپورٹس کے مطابق ایک کارکن نے پریانکا چترویدی کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیا، جس کی شکایت انہوں نے پارٹی کے اعلیٰ رہنماؤں سے کی تھی۔پریانکا چترویدی کی شکایت پر راہول گاندھی اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے کارکنان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی رکنیت معطل بھی کی تھی، تاہم بعد ازاں انہیں دوبارہ جماعت میں شامل کرلیا گیا تھا۔بدتمیزی کرنے والے

کارکنان کو پارٹی میں شامل کیے جانے پر پریانکا چترویدی نے کانگریس سے علیحدگی اختیار کی تھی جس کے بعد یہ چہ مگوئیاں شروع ہوگئی تھیں کہ وہ شیو سینا میں شامل ہونے جا رہی ہیں۔اور اب 39 سالہ پریانکا چترویدی نے شیو سینا میں شمولیت اختیار کرلی۔این ڈی ٹی وی کے مطابق پریانکا چترویدی نے شیو سینا کے صدر ادھاو ٹھاکرے اور ان کے بیٹے ادیتیا ٹھاکرے کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران پارٹی میں شمولیت کی تصدیق کی۔پریانکا چترویدی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ انہیں اندازا ہے کہ اب لوگ ان کی جانب سے ماضی میں شیو سینا کے خلاف کہی جانے والی باتیں سامنے لاکر ان کے خلاف پروپیگنڈا کریں گے، تاہم انہیں شیو سینا میں شمولیت پر کوئی افسوس نہیں۔پریانکا چترویدی کا کہنا تھا کہ چوں کہ وہ ممبئی سے تعلق رکھتی ہیں اور اسی وجہ سے ان کا تعلق شیو سینا سے ازلی ہے اور انہیں اس کے علاوہ کوئی اور اچھی پارٹی نظر نہیں آ رہی تھی۔کانگریس کی سابق ترجمان نے یہ بھی وضاحت کی کہ یہ سچ ہے کہ انہوں نے کانگریس سے ریاست اتر پردیش سے لوک سبھا کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ٹکٹ مانگا جو انہیں نہیں دیا گیا۔ساتھ ہی

انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ کانگریس کو چھوڑنے کی وجہ لوک سبھا انتخابات کی ٹکٹ دینا نہیں بلکہ انہیں کارکنان کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیا جانا ہے۔دوسری جانب بھارتی میڈیا میں یہ اطلاعات بھی ہیں کہ اب پریانکا چترویدی ممکنہ طور پر شیو سینا کی جانب سے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیں گی، تاہم تاحال اس حوالے سے شیو سینا اور خود انہوں نے کوئی وضاحت نہیں کی۔خیال رہے کہ شیو سینا ہندو انتہا پسند رہنما بال ٹھاکرے کی جماعت ہے، جس کی سربراہی ان کی وفات کے بعد ان کے بیٹے کے پاس ہے۔بال ٹھاکرے 2012 میں چل بسے تھے۔پریانکا چترویدی ماضی میں بال ٹھاکرے اور شیو سینا کو تنقید کا نشانہ بناتی رہیں ہیں اور ان کی جماعت کو انتہاپسند، تنگ نظر اور دہشت گرد قرار تنظیم قرار دیتی رہی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں