اسلام آباد (ویب ڈیسک) غوری بلاک کے ڈھاریاں 1 معدنی کنویں سے تیل دریافت ہوا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ماڑی پٹرولیم لمٹیڈ نے اس حوالے سے اعلامایہ جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ غوری بلاک کے ڈھاریاں 1 معدنی کنویں سے تیل دریافت ہوا ہے۔ڈھاریاں ون سے یومیہ 372 بیرل خام تیل ملنے کے اندازے ہیں۔غوری بلاک میں ماڑی گیس 65
فیصد اور پاکستان پٹرولیم کی 35 فیصد حصہ داری ہے۔جب کہ دوسری جانب میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے کام کے آخری مرحلے کا آغاز کردیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 5 ہزار میٹر کی گہرائی تک کا ڈرلنگ کا کام مکمل کیا جا چکا ہے۔ مزید چند سو میٹر کی ڈرلنگ کے بعد تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہو جانے کا امکان ہے۔گذشتہ ہفتے تکنیکی خرابی کے باعث ڈرلنگ کا کام روک دیا گیا تھا، تاہم اب تکنیکی خرابی کو دور کرکے ڈرلنگ کا عمل دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔بتایا گیا تھا کہ ممکنہ طور پر بٹ یا راگ راڈ میں آنے والی تکنیکی خرابی کے باعث سمندر میں تیل کی تلاش کا کام عارضی طور پر معطل کرنا پڑا۔ کہا گیا تھا کہ خرابی دور کرنے میں چند روز لگ سکتے ہیں جس کے بعد ڈرلنگ کا عمل دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔ تاہم تکنیکی خرابی جلد ہی دور کر لی گئی ہے اور دوبارہ سے ڈرلنگ کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر دریافت کر لیے گئے، ذرائع کے مطابق امریکی کمپنی ایگزن موبائل 5 ہزار میٹر گہرائی تک ڈرلنگ
کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔زیر سمندر 5 ہزار میٹر کی گہرائی تک ڈرلنگ کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ تاہم امریکی کمپنی ایگزن بغیر کسی رکاوٹ کے زیر سمندر 5 ہزار میٹر کی گہرائی تک ڈرلنگ کرنے میں کامیاب ہو چکی ہے۔