لاہور (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے یہ انکشاف سامنے آیا کہ نواز شریف ہلی بارگین پر راضی ہو گئے تھے لیکن ان کی صاحبزادی مریم نواز نے پلی بارگین کرنے سے انکار کر دیا۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے صحافی عمران یعقوب خان نے کہا کہ نواز شریف کی رہائی کے پیچھے میاں شہباز شریف کی
کوششیں نظر آ رہی ہیں۔میاں شہباز شریف کافی متحرک تھے اور انہوں نے کافی میٹنگز بھی کیں۔ میاں شہباز شریف کی کوششیں فائدہ مند ثابت ہو رہی ہیں۔ ان کو جو ریلیف ملا ہے اُس میں نواز شریف ، شریف خاندان ، مسلم لیگ ن اور یہاں تک کہ حکومت کے لئے بھی فائدہ ہے۔ عمران یعقوب خان نے کہا کہ اگر پاکستانی سیاست کو دیکھا جائے تو پاکستانی سیاست میں کامیاب وہی ہوتا ہے جس کے پاس الیکٹیبلز ہوں۔پاکستان تحریک انصاف پہلے اس لیے کامیاب نہیں تھی کیونکہ ان کے پاس الیکٹیبلز نہیں تھے۔ پی ٹی آئی پر طاقتور لوگوں کا ہاتھ آیا جس کے بعد الیکٹیبلز بھی ان کی جماعت میں شامل ہوئے۔ جب الیکٹیبلز آ گئے تو وہ جیت گئے۔ موجودہ صورتحال میں بھی سب سے زیادہ الیکٹیبلز مسلم لیگ ن میں موجود ہیں لیکن اس کے باوجود مسلم لیگ ن کی حالت سب کے سامنے ہے۔میاں نواز شریف جتنے دنوں سے جیل میں تھے، آپ نے دیکھا کہ کس طرح نواز شریف کی بیماری کا کارڈ کھیلا گیا ہے۔ میاں نواز شریف اور شہباز شریف ہمیشہ سوچ سمجھ کر کام کرتے ہیں اور ہمیشہ دونوں کو ایک ہی پیج پر دیکھا گیا ہے۔ ہمارے واقفان حال کے مطابق نواز شریف کسی حد تک پلی بارگین کے
لیے راضی ہو چکے تھے ، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز نے بھی ان پر دباؤ ڈالا ہے کہ آپ پلی بارگین کر لیں اور باقی سب دفع کریں ، بس اپنی جان بچائیں۔
لیکن اس میں رکاوٹ مریم نواز ہیں۔ مریم نواز نہیں چاہتیں کہ پلی بارگین ہو کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اگر پلی بارگین ہو گئی تو اس سے ان کے سیاسی مستقبل کو نقصان پہنچے گا۔ شہباز شریف لندن جا رہے ہیں لیکن وہ اس لیے نہیں جا رہے کہ پلی بارگین کا مسئلہ ہے۔ وہ وہاں حمزہ شہباز اور ان کی بیٹی کے لیئے جا رہے ہیں۔ اللہ نے بیس سال کے بعد حمزہ شہباز کو بیٹی کی نعمت سے نوازا ہے جس کا نام اسماویہ فاطمہ ہے، شہباز شریف اپنی پوتی کی عیادت اور اپنے طبی معائنے کے لیے لندن جارہے ہیں۔