نئی دہلی (ویب ڈیسک) نام نہاد سیکولر ریاست کے دعوے دار اور انسانی حقوق کے خود ساختہ داعی بھارت کی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک رکنے کا نام نہیں لے رہا۔بھارتی جیل میں قید ایک اور پاکستانی ماہی گیر تشدد کے باعث دم توڑ گیا۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے ماہی گیر کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا ہے۔
پاکستانی ماہی گیروں کے ہمراہ بھارتی فوج نے گرفتار کیا تھا جو دو سال سے بھارتی جیل میں قید تھا اور منگل کے روز بھارتی پولیس کے تشدد سے جیل میں دم توڑ گیا۔چئیرمین ایس سی ایس عبداللہ کا کہنا ہے کہ ماہی گیر کی ہلاکت تشدد کے باعث ہوئی ہے۔واضح رہے رواں ماہ بھارتی جیلوں میں تین پاکستانی قیدی جاں بحق ہو ئے۔بھارتی جیل میں قید مزید دو پاکستان شہری نامناسب سہولیات اور طبی امداد کی عدم فراہمی کے باعث انتقال کر گئے تھے۔۔ جاں بحق ہونے والوں کے نام محمد عظیم اور امین افضل بتائے گئے۔دونوں پاکستانی شہریوں کو غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے پر بھارت میں قید کر رکھا تھا جہاں طبی سہولیات نہ ملنے کے باعث وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔ احمد آباد میں جیل میں قید پاکستانی ماہی گیر امین افضل ڈیڑھ سال سے قید تھے جب کہ محمد عظیم کے بارے میں تاحال تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔وزبھارت شہر امرتسر کی جیل میں قید پاکستانی قیدی محمد اعظم کو قتل کر دیا گیا۔62 سالہ پاکستانی شخص محمد اعظم کئی برس سے بھارتی جیل میں قید تھا۔ محمد اعظم کی سزا 2016 میں پوری ہوگئی تھی تاہم پھر بھی اسے رہا نہ کیا گیا۔ ایک جانب پاکستان نے جنگ
کے خطرے کو ٹالنے کیلئے جذبہ خیرسگالی کے تحتبھارتی پائلٹ ابھی نندن کو رہا کردیا۔ تو دوسری جانب جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے پاکستان کے اس اقدام کا جواب پاکستانی شہری کو قتل کرکے دیا۔اس سے قبل بھی بھارتی جیل میں قید شاکر نامی پاکستانی شخص کو پاکستان سے بدلہ لینے کیلئے قتل کر دیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق امرتسر کی جیل میں قید 62 سالہ محمد اعظم کو جیل میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد اسے امرتسر کے ایک ہسپتال میں تشویش ناک حالت میں منتقل کیا گیا۔ تاہم محمد اعظم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔