لندن (ویب ڈیسک)شاہی زندگی شاہانہ ٹھاٹھ باٹھ سے معمور تو ہوتی ہے لیکن اس کے کچھ ایسے ادب آداب بھی ہوتے ہیں جو شاید عام لوگوں پر بہت گراں گزریں۔ اب برطانیہ کے شاہی خاندان میں نئی داخل ہونے والی شہزادی میگھن مارکل ہی کو دیکھ لیں جسے اب لہسن کھانے کی بھی اجازت نہیں۔میل آن لائن کے مطابق میگھن مارکل شہزادہ ہیری سے شادی سے پہلے
تو اپنی مرضی سے جو چاہتی کھا سکتی تھیں تاہم شاہی خاندان کا حصہ بننے کے بعد اسے یہ آزادی حاصل نہیں رہی اور اس کے لہسن اور مچھلی سمیت دیگر کئی اشیاءکھانے پر پابندی لگ چکی ہے۔لہسن ایک ایسی چیز ہے جو شاہی خاندان کے کھانوں میں قطعاً استعمال نہیں کیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ ملکہ کو سخت ناپسند ہے۔ انہوں نے باورچی کو خاص ہدایت کر رکھی ہے کہ لہسن کو کچن سے ہی دور رکھا جائے۔ میگھن کو مچھلی اور دیگر چیزوں سے روکے جانے کی وجہ فوڈپوائزننگ کا خدشہ ہے اور لہسن کے برعکس یہ پابندی دوران سفر لاگو ہوتی ہے۔ملکہ برطانیہ لہسن کو اس لیے ناپسند کرتی ہیں کیونکہ اسے کھانے سے منہ سے بدبو آتی ہے جو دوسروں کو سخت ناگوار گزرتی ہے۔ خود شہزادی میگھن بھی لہسن کی وجہ سے ماضی میں ایک شخص سے قطع تعلقی کر چکی ہیں۔ یہ شخص فحش فلموں کا اداکار سائمن ریکس ہے۔ اس نے حال ہی میں بتایا ہے کہ ”میں اور میگھن ڈیٹ پر ملے تھے۔ ڈیٹ پر جانے سے پہلے میں نے لہسن والے نوڈلز کھا لیے تھے۔ جب ہم جانے لگے تو میں نے میگھن کو الوداعی بوسہ دیا۔ اس دوران لہسن کی بدبو اسے اس قدر ناگوار گزری کہ اس کے
بعد وہ کبھی مجھ سے نہیں ملی۔ میں سمجھتا ہوں کہ لہسن نے میری محبت کی کہانی شروع ہونے سے پہلے ہی ختم کر دی۔