لاہور: ہائی کورٹ نے ’دا لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے پروڈیوسر کو فلم کا نام، کرداروں اور مکالموں کے استعمال سے تاحکم ثانی روک دیا ہے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں فلم ’دا لیجنڈ آف مولا جٹ‘ بنانے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ فلم مولاجٹ سے متعلق تمام حقوق ان
کے پاس ہیں لیکن بلال لاشاری نے غیر قانونی طور پر فلم مولا جٹ کا ری میک بنایا ہے۔درخواست گزار کی جانب سے مزید کہا گیا کہ کاپی رائٹ قانون کے تحت بلال لاشاری اپنی فلم میں مولا جٹ، کرداراور ڈائیلاگ استعمال نہیں کرسکتے لیکن ہماری اجازت کے بغیر ناصرف فلم کا نام استعمال کیا گیا ہے بلکہ فلم کے کردار اور ڈائیلاگ بھی استعمال کیے جارہے ہیں۔ عدالت نے فلم مولا جٹ کا ٹائٹل، ڈائیلاگ، کردار اور نام استعمال کرنے سے روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا۔واضح رہے کہ فلم ’دی لیجنڈ آف مولاجٹ‘ عید الفطر کے موقع پر ریلیز کی جانی ہے۔ فلم میں فواد خان مولا جٹ جب کہ حمزہ علی عباسی نوری نتھ کے کردارمیں نظر آئیں گے، 70 کی دہائی میں بننے والی ’مولاجٹ‘ میں یہ دونوں کردار لیجنڈ اداکار سلطان راہی اور مصطفیٰ قریشی نے ادا کیے تھے۔
The Legend of maula jatt @MaulaJattMovie restrained to be exhibited. @AmmaraHikmat @blashari @_fawadakhan_ @TheMahiraKhan @HumaimaMalick @iamhamzaabbasi @GoharRsd pic.twitter.com/got8Zadtl7
— H A S N A I N C H A U H D R Y (@jatt_husnain) March 18, 2019