عثمان بزدار وزیراعلیٰ نہیں رہے گا اگر ۔۔۔۔۔ فواد چوہدری نے ایسا بیان داغ دیا کہ پنجاب کی سیاست میں ہلچل مچ گئی

کراچی (ویب ڈیسک)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور ایم پی ایزکی رائے تبدیل ہوئی تو بزدار وزیر اعلی نہیں رہیں گے،گورنر پنجاب تنخواہوں و مراعات کا بل واپس بھیج رہے ہیں، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےکہ الیکشن کمیشن کے دو اراکین کی

تقرری کا پراسس بھارتی جارحیت کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوگیا تھا، اس بارے میں نمائندہ خصوصی جیو نیوز زاہد گشکوری نے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں رواں ہفتہ خصوصاً بیس مارچ بہت اہم ہے، اس ہفتے جعلی اکاؤنٹس کیس میں کوئی بڑی گرفتاری متوقع ہوسکتی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعلیٰ و اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں و مراعات میں اضافے کا بل حکومت کا نہیں تھا، حکومت نے اس بل کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، وزیراعلیٰ پنجاب سے غلطی ہوئی کہ وزیراعظم کو اس بل سے متعلق آگاہ نہیں کیا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی حکومت ہوتی تو اس معاملہ پر کسی کو پرابلم نہیں ہوتی، پی ٹی آئی حکومت سادگی مہم چلارہی ہے اس ماحول میں پنجاب حکومت کا یہ اقدام عمومی حالات کے مقابلہ میں زیادہ گمبھیر ہوا، عمومی حالات ہوتے تو تنخواہوں و مراعات میں اضافہ اتنی بڑی بات نہیں تھی۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ارکان پنجاب اسمبلی شاید ہلکا لے گئے تھے اب انہیں وزیراعظم کی پالیسی کا اچھی طرح پتا چل گیا ہے، کسی بھی معاملہ میں وزیراعظم عمران خان کی رائے حتمی ہوگی،وزیراعظم نے ابھی تک وزیراعلیٰ پنجاب

عثمان بزدار پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے، وزیراعظم اور ایم پی ایز کو عثمان بزدار کی کارکردگی پر اعتبار ہے تو وہ وزیراعلیٰ رہیں گے، اگر ان دو طاقتوں نے رائے تبدیل کرلی تو وہ وزیراعلیٰ نہیں رہیں گے،گورنر پنجاب تنخواہوں و مراعات کا بل واپس بھیج رہے ہیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مریم نواز کو ہفتہ اور اتوار چھٹی کی وجہ سے نواز شریف سے ملنے نہیں دیا گیا ہوگا، مریم نواز ویسے روزانہ ہی نواز شریف سے ملتی ہیں، سابق وزیراعظم نے ملنے سے خود انکار کردیا ہو تو علیحدہ بات ہے، پنجاب حکومت نے کارڈیک یونٹ وہاں منتقل کردیا ہے، نواز شریف کی بیماری سے متعلق حالیہ بیانیہ ان کی ضمانت کیلئے بنایا جارہا ہے، حکومت نواز شریف کی صحت کا مکمل خیال کررہی ہے جبکہ انہیں ہر قسم کی پیشکش بھی کی گئی ہے، نواز شریف کو لندن ہم نہیں بھیج سکتے اس کے علاوہ جو کروانا ہے ہم سے کروالیں۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے دو اراکین کی تقرری کا پراسس بھارتی جارحیت کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوگیا تھا، اس معاملہ پر قائد حزب اختلاف سے ملاقات کر کے رہنمائی حاصل کرنا چاہوں گا۔اپوزیشن ہر بات کو الٹ لے

کر سوچتے ہیں اگر مثبت سوچیں گے تو فائدہ ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں