رسول اللہ ﷺ کربلا کی مٹی دیکھ کر گریہ فرمانے لگے اور آپﷺ نے اسکو شیشے کی بوتل میں بند کرنے کی ہدایت یہ کہہ کر فرمائی کہ ۔۔۔۔۔۔

حضرت عائشہؓ کے بعد سب سے زیادہ احادیث امم المومینین حضرت ام سلمہؓ سے مروی ہیں۔ آپؓ کا انتقال واقعہ کربلا کے بعد ہوا ۔آپؓ کے پاس کربلا کی وہ مٹی محفوظ تھی جو سرکار دوجہاں ﷺ نے وصال سے پہلے آپؓ کو یہ فرما کر دی تھی کہ جس روز میرا حسینؓ شہید ہوگا یہ مٹی سرخ ہوجائے گی ۔ سنی اور شیعہ روایات میں یہ واقعہ ام المومنین حضرت ام سلمہؓ سے منسوب ہے ۔آپؓ فرماتی ہیں’’ ایک دن رسول اللہ ﷺ استراحت فرمارہے تھے۔ اس دوران ہی امام حسینؓ گھر میں داخل ہوئے اور اپنے نانا پیغمبرﷺ کے سینہ اطہر پر بیٹھ گئے۔اور آپﷺ اپنے نوا سے کو نوازتے رہے۔ کافی دیر تک امام حسینؓ پیغمبر ﷺکے سینے سے نہ اترے ۔ میں قریب گئی تاکہ امام حسینؓ کو آپ ﷺکے سینے سے اٹھاؤں کہیں آپ ﷺکو تکلیف نہ پہنچے۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا’’اے ام سلمہ رہنے دو میرے حسینؓ کو جب تک اپنی مرضی سے نہ اترے ۔انہیں میرے سینے سے جدا نہ کر‘‘ اور فرمایا’’دیکھو ام سلمہ اگر کوئی ایک بال کے سرے جتنا بھی میرے حسینؓ کو اذیت پہنچائے اس نے مجھے اذیت پہنچائی‘‘
ام سلمہؓ کہتی ہیں کہ یہ سن کر میں گھر سے باہر نکلی اور جب دوبارہ گھر میں داخل ہوئی تو دیکھا پیغمبرﷺ گریہ فرما رہے ہیں۔ میں نے تعجب سے پوچھا’’یا رسول اللہ ﷺ کیا ہوا؟خدا آپ کو کبھی نہ رلائے، پریشانی کیا ہے؟‘‘اور جب میں نزدیک ہوئی تو دیکھا رسول اللہﷺ کے ہاتھ میں مٹھی بر خاک ہے اور وہ اسے دیکھ کر رو رہے ہیں۔ اس خاک کے بارے میں جب میں نے استفسارکیا تو آپ ﷺ نے فرمایا’’اے ام سلمہ ابھی ابھی مجھ پر جبرئیل نازل ہوئے اور یہ خاک دی اور مجھے بتاگئے کہ یہ کربلا کی مٹی ہے اور یہ وہ مٹی ہے جس میں میرے حسینؓ مدفون ہونگے۔ اے ام سلمہ ! اس مٹی کو ایک شیثی میں ڈال کر سنبھال لو ، جب یہ مٹی خون میں تبدیل ہو جائے تو سمجھ لو کہ میرے حسینؓ شہید کردیے گئے‘‘

ام المومنین حضرت ام سلمہؓ فرماتی ہیں’’ میں نے اس مٹی کو رسول اللہ ﷺ سے لیا۔ عجیب خوشبو محسوس ہورہی تھی ۔حسب فرمائش پیغمبر ﷺ اسکو ایک شیثی میں رکھا۔جب سناکہ امام حسینؓ نے کربلا کی طرف سفر کا آغاز کیا ہے مجھے پیامبرﷺ کی بات یاد آئی اور پریشان ہونے لگی اور آئے دن اس خاک کو دیکھتی رہی۔ ایک دن جب میں نے مشاہدہ کیا تو خاک خون میں تبدیل ہوگئی تھی ، تب میں جان گئی کہ امام حسینؓ کو شہید کردیا گیاہے ۔‘‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں