ایان علی اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے منظرعام پرآگئیں

راولپنڈی (ویب ڈیسک)ماڈل ایان علی نے کسٹم عدالت کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔ایان علی نے وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ کی توسط سے ہائیکورٹ میں دائر کی۔درخواست میں ایان علی نے موقف اختیار کیا کہ اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے

ٹرائل عدالت پیش ہونا چاہتی ہوں اور مجھے بے گناہی ثابت کرنے کے لیے کسٹم عدالت میں پیش ہونے کا موقع دیا جائے۔انہوں نے درخواست میں مزید کہا کہ آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت شفاف ٹرائل ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ایان علی نے اپنی درخواست میں استدعا کی کہ کسٹم عدالت کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری واپس لیے جائیں۔خیال رہے کہ کسٹم عدالت نے مسلسل پیش نہ ہونے پر ماڈل ایان علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔23 جنوری 2019 کو راولپنڈی کی کسٹم عدالت نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں ملزمہ ماڈل ایان علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری واپس لینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے کہ بادی النظر میں ملزمہ کرنسی اسمگلنگ میں ملوث پائی گئیں۔یاد رہے کہ ایان علی پر 5 لاکھ ڈالر غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل کرنے کے الزام کے تحت کسٹم حکام نے مقدمہ درج کیا تھا۔ماڈل ایان علی کو 14 مارچ 2015 کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔ایان علی کے خلاف

کرنسی اسمگلنگ کا مقدمہ درج ہونے کے بعد انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا جس کے بعد ان کے خلاف کسٹم کی عدالت میں کیس کی سماعت شروع ہوئی اور کسٹم کے عبوری چالان میں انہیں قصور وار ٹھہرایا گیا۔بعد ازاں ایان علی نے راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی درخواست دائر کی، جسے مسترد کردیا گیا تھا۔لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی دوسری درخواست کا فیصلہ ماڈل کے حق میں آیا جس کے بعد انہیں عدالت کے حکم پر جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں