اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان پر بھارت کے میزائل حملے کے خدشے کی تصدیق کر دی گئی، وزیراعظم عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ کل رات کو بھارت کی جانب سے پاکستان پر میزائل حملے کا خطرہ تھا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے خیر سگالی کے طور پر گرفتار شدہ بھارتی پائلٹ ابھے نندن کو کل (جمعہ کو) رہا کرنے کا اعلان کردیا،
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت دوستی کی طرف ایک قدم بڑھائے ہم دو قدم بڑھائیں گے لیکن کوئی مثبت ردعمل نہیں آیا، بھارت میں انتخابات سے پہلے کوئی نہ کوئی واقعہ ہوگا جسے الیکشن میں استعمال کیا جائے گا تاہم پاکستان کو پلوامہ حملے سے ملنا کیا تھا،کوئی ملک اجازت نہیں دیتا کہ اس کی خودمختاری کو چیلنج کیا جائے، میں نے کل شام کوشش کی کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو فون کروں، 20 سال پہلے ہندوستان گیا تھا، اس وقت کوئی کشمیری لیڈر ہندوستان سے علیحدگی نہیں چاہتے تھے، آج ایک بھی ایسا نہیں، کیا وجہ ہے کہ 19 سال کا کشمیری نوجوان خودکش بنتا ہے، اس ملک کا ہیرو ٹیپو سلطان ہے، نریندر مودی کو پیغام دینا چاہتا ہوں کسی کو انتہا تک نہ لیکر جائیں، کل رات کو بھارت کی جانب سے پاکستان پر میزائل حملے کا خطرہ تھا تاہم وہ خطرہ بھی ٹل گیا لہذا ہندوستان کو کہہ رہا ہوں کہ اس کشیدگی کو آگے نہ لے کر جائیں ورنہ پھر پاکستان جواب دینے پر مجبور ہوگا۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اور اپوزیشن کا شکر گزار ہوں، ایسا وقت جب بیرونی خطرات کا سامنا ہے پوری قوم متحدہ
ہے، وزیراعظم بننے کے بعد بھارت کو امن کا پیغام بھیجا لیکن اچھا جواب نہیں آیا، میں نے کہا تھا کہ بھارت دوستی کی طرف ایک قدم بڑھائے ہم دو قدم بڑھائیں گے لیکن کوئی مثبت ردعمل نہیں آیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ موقع ملا تو ہم نے کرتارپور راہداری کھولی تاکہ معاملات آگے بڑھیں، کرتار پور راہداری کھولنے کے باوجود بھی بھارت کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارت میں الیکشن کی وجہ سے جنگی ماحول پیدا کر رکھا ہے، ہمیں خدشہ تھا کہ بھارت میں انتخابات سے پہلے کوئی نہ کوئی واقعہ ہوگا جسے الیکشن میں استعمال کیا جائے گا تاہم پاکستان کو پلوامہ حملے سے ملنا کیا تھا ۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے بھارت سے کہا ہمیں ثبوت دیں ہم کارروائی کریں گے تاہم بھارت انتخابات کی وجہ سے بہتر جواب نہیں دے رہا تھا، پلوامہ حملے کے تھوڑی دیر بعد ہی پاکستان پر الزام لگادیا گیا تاہم بھارت نے آج پلوامہ حملے پر ڈوزیئر بھیجا ہے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی ملک اجازت نہیں دیتا کہ اس کی خودمختاری کو چیلنج کیا جائے، میں نے کل شام کوشش کی کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو فون کروں۔
انہوں نے کہا کہ جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو صبح 3 بجے پتا چلا تاہم ہم نے فوری طور پر جوابی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا جب کہ اگلے دن ہم نے صرف یہ دکھانے کیلیے کارروائی کی کہ ہم میں جواب دینے کی بھر پور صلاحیت ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ سارا مسئلہ کشمیر کی وجہ سے ہے، کشمیرمیں اپنی تحریک شروع ہو چکی ہے، 20 سال پہلے ہندوستان گیا تھا، اس وقت کوئی کشمیری لیڈر ہندوستان سے علیحدگی نہیں چاہتے تھے، آج ایک بھی ایسا نہیں، آج سب ہندوستان سے علیحدگی چاہتے ہیں، کیا وجہ ہے کہ 19 سال کا کشمیری نوجوان خودکش بنتا ہے، کیا وجہ ہے کہ کشمیریوں میں موت کا خوف ختم ہو گیا ہے،جو ظلم ہندوستان کر رہا ہے یہ سب اس کی وجہ سے ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہندوستان میں ایک بحث کی ضرورت ہے، یہ کشیدگی نہ بھارت کے فائدے میں ہے نہ پاکستان کے، ہم دنیا سے بات کر رہے ہیں کہ کشیدگی کم کرنے کے لئے کردار ادا کرے تاہم ہماری ان کوششوں کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس ملک کا ہیرو ٹیپو سلطان ہے، نریندر مودی کو پیغام دینا چاہتا ہوں کسی کو انتہا تک نہ لیکر
جائیں، کل رات کو بھارت کی جانب سے پاکستان پر میزائل حملے کا خطرہ تھا تاہم وہ خطرہ بھی ٹل گیا لہذا ہندوستان کو کہہ رہا ہوں کہ اس کشیدگی کو آگے نہ لے کر جائیں ورنہ پھر پاکستان جواب دینے پر مجبور ہوگا، جو ہتھیار دونوں کے پاس ہیں اس جانب سوچنا بھی نہیں چاہیے، ہمیں یقین ہے کہ عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز گرفتار کئے گئے بھارتی پائلٹ ابھے نندن کو کل رہا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی پائلٹ کو کل جذبہ امن کے تحت رہا کر رہے ہیں ۔