اسلام آاد (ویب ڈیسک )صدر مملکت عارف علوی نے محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کے دوران پاکستان کے اعلیٰ سول اعزا ز ’ نشان پاکستان ‘ سے نواز اور وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی 23 ویں شخصیت بن گئے ہیں ۔سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے نجی ٹی وی کے پروگرام ’نقطہ نظر ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نشان پاکستان کا اجراءمارشل لاءلگنے
سے چند ماہ قبل مارچ 1957 میں ہوا تھا ۔سب سے پہلے یہ اعزاز ایران کے بادشاہ ’ محمد رضا شاہ پہلوی ‘ کو دیاگیا ، پاکستان کا ایران کے ساتھ بہت زیادہ تعلق تھا ، پاکستان اور ایران دو قالب اور ایک جان تھے ۔ 1965 کی جنگ کے دوران پاکستانی طیارے ایران جا کر پارک ہوتے تھے اور ری فیولنگ کرتے تھے ۔اس کے علاوہ یہ اعزاز بھارتی وزیراعظم مرار جی دیسائی کو 1990 میںجنرل ضیاءالحق کی حکومت کے دوران دیا گیا تھا ۔ بھارت نے عبدالغفار خان کو اعلیٰ اعزاز ’ بھارت رتن ‘ سے نوازا تھا جو کہ کانگرس کے عظیم رہنما تھے اور انہیں سرحدی گاندھی بھی کہا جاتاتھا کیونکہ وہ گاندھی کے بھی بہت قریب سمجھے جاتے تھے ، ان کی اپنی خدمات تھی لیکن وہ پاکستان کے شہری بھی تھے تاہم پھر ضیاءالحق نے نہلے پر دہلا مارا اور بھارتی وزیراعظم ’مرار جی دیسائی ‘ کو بھی نشان پاکستان سے نوازا تاہم وہ اسے لینے نہیں آسکے اور رخصت ہو گئے تاہم بعد ازاں غلام اسحاق خان نے ان کے کسی نمائندے کو یہ اعزاز دیا تھا ۔مجیب الرحمان شامی نے بتایا کہ ان کے علاوہ بھارت کے لیجنڈ اداکار دلیپ کمار جن کا تعلق پاکستان کے علاقے پشاور سے ہے کو بھی ’ نشان
پاکستان ‘ کے اعزاز سے نوازا گیا تھا تاہم اس پر بھارت میں کافی تنقید اور ہنگامہ ہواتو دلیپ کمار نے اٹل بہاری سے ملاقات کی جو کہ اس وقت بھارت کے وزیراعظم تھے ، انہوں نے دلیپ کمار سے کہا کہ آپ مشترکہ اثاثہ ہیں اور آپ یہ اعزاز قبول کریں ۔