لاہور (ویب ڈیسک) معروف صحافی چوہدری غلام حسین نے نواز فیملی کو دوبارحکومت میں لانے کے لیے ہونے والی سازش کا بتا دیا۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ کہا جا رہا ہے کہ نواز خاندان کو سیاست سے نکال کر باہر بھیجا جا رہا ہے۔لیکن حکومت نے جب انہی کے لگائے ہونے بندوں سے کام کروانا ہے تو پھر ان کو
سیاست سے نکالنے کا کیا فائدہ ہے۔چوہدری غلام حسین کا کہنا تھا کہ ایک ایسا شخص ہے جس نے پانچ سال بطور ایڈیشنل سیکرٹری سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے ساتھ کام کیا ہے اور پھر 3 سال نواز شریف کے دور حکومت میں ہی وزیراعظم ہاؤس میں کام کیا۔پنجاب حکومت نے اس شخص کو درخواست کی کہ آپ کام کریں کیونکہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کام نہیں کر سکتے۔چوہدری غلام حسین کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جنہوں نے لوٹ مار مچائی ہوئی تھی انہی کو دوبارہ بلایا جا رہا ہے جن میں نبیل اعوان شامل ہیں۔اس کے علاوہ علی جان شامل ہیں جنہوں نے جعلی دوائیوں میں خوب پیسے کمائے۔ایک محمود صاحب ہیں جنہوں نے نندی پاور پروجیکٹ میں گھپلا کیا اور بابر تارڑ جس نے خوب جائیدادیں بنائیں اس کی خدمات لینے پر بھی غور شروع کیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ بھی شہباز شریف کے قریباََ ایک درجن قریب لوگ ہیں جنہیں پنجاب حکومت میں لانے کا سوچا جا رہا ہے اب کس کس کا نام لیا جائے۔چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ میرے خیال سے انہی تمام لوگوں کو پاور میں لانا نواز شریف اور شہباز شریف کو دوبارہ حکومت میں لانے کے لیئے سازش کا حصہ ہے
اور اس تمام صورتحال میں گورنر چوہدری سرور خان کا کام بنتا ہے کہ وہ تمام معاملے کو دیکھے۔سینئیر صحافی کا کہنا ہے کہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ شریف خاندان کو سیاست میں سے نکالا جا رہا ہے لیکن یہ سب ان سب لوگوں کی آنکھیں کھولنے لیے کافی ہے۔