اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت نے سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے والوں کے خلاف کاروائی کا حکم دے دیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے خلاف منظم انداز میں مہم چلانے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق مہم میں ملوث گروہ سوشل میڈیا اور دیگر طریقے
استعمال کر رہے ہیں۔وزارت داخلہ نے صوبائی حکومتوں کو کاروائی کی ہدایت کی ہے۔ذرائع کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے کو کاروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔جب کہ وزرات داخلہ نے کاروائی کے لیے خط بھی جاری کیے ہیں۔واضح رہے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پاکستان آمد کا شیڈول تبدیل کردیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اسلام آباد آمد میں تاخیر ہوگئی ہے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 16 کی بجائے اب 17 فروری کو پاکستان آئیں گے۔ تاہم سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے دوران مصروفیات کے شیڈول میں کچھ زیادہ تبدیلی نہیں کی گئی۔ سعودی ولی عہد اب 17 سے 18 فروری تک پاکستان کا 2 روزہ دورہ کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان شہزادہ محمد بن سلمان کا ایئرپورٹ پراستقبال کرنے کے بعد وزیراعظم ہاؤس لائیں گے جہاں سعودی ولی عہد کو گارڈ آف آنرپیش کیا جائے گا۔وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان اورسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی باضابطہ ملاقات ہوگی اور دونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے جائیں گے۔دوسری جانب سعودی ولی عہد کو ایوان صدرمیں عشائیہ
دینے کا پروگرام بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔ سعودی ولی عہد کو وزیراعظم ہاؤس میں ہی عمران خان عشائیہ دیں گے۔ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ اور سینیٹ کے وفد کی ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں ہی ہوگی جب کہ صدر عارف علوی 18 فروری کوسعودی ولی عہد کے اعزازمیں ظہرانہ دیں گے۔ ایوان صدر کے ظہرانہ میں سعودی ولی عہد کا 100 رکنی وفد شریک ہوگا، ظہرانہ میں وزراء اور اہم شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا۔سعودی ولی عہد ایوان صدرسے ہی واپس ایئرپورٹ روانہ ہوجائیں گے۔