اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیرمواصلات مراد سعید نے سابق وزیرمواصلات احسن اقبال کے خلاف این ایچ اے کے منصوبہ میں70 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کے دستاویزی ثبوت سامنے لے آئے۔تفصیلات کے مطابق این ایچ اے کے منصوبہ میں غیرملکی کمپنی کی مدد سے ستر ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی ، معاہدے پر سابق وزیرمواصلات نے دستخط
بھی کیے ، حالانکہ اس سے قبل وہ اس کو منظور کرنے سے انکار کرچکے تھے۔مراد سعید نے احسن اقبال اور مبینہ فرنٹ مین جاویدصادق سے متعلق اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا احسن اقبال بتائیں ملتان سکھرموٹروے کی ڈیل کرانے والا کون تھا۔ کیاجاوید صادق غیرملکی کمپنی کاایجنٹ اور آپ کافرنٹ مین نہیں تھا؟ کیا جاوید صادق احسن اقبال کو غیرملکی کمپنی میں نہیں لے کر گئے؟وزیرمواصلات نے مزید کہا جس معاہدے سےانکارکیاگیا، اس پراحسن اقبال کےدستخط کیوں؟ احسن اقبال نے معاہدے پر وزیر مواصلات بن کردستخط کیوں کیے؟ 259 ارب کا پی سی ون 300 ارب میں کیسے بدلاگیا؟ اور پی سی ون کی منظوری میں کابینہ اورلاڈیپارٹمنٹ کو کیوں لا علم رکھاگیا؟مرادسعید نے یہ بھی کہا کہ سابقہ حکومت کہتی ہے کہ یہ منصوبہ سی پیک کے لئے شروع کیا جانا تھا، جب ڈیل کی گئی اس وقت سی پیک منصوبہ شروع ہی نہیں ہوا تھا۔وزیرمواصلات مرادسعید نے میڈیا بریفنگ میں ملتان سکھرموٹروے منصوبے میں ن لیگ کی کرپش کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف،احسن اقبال،جاویدصادق نےکمپنی سےمعاہدہ کیا، ن لیگ نے بڑے
منصوبےکمیشن کےحصول کیلئےشروع کئے اور حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سےمنصوبےکی لاگت بڑھی۔مراد سعید نے کہا تھا کہ ن لیگ حکومت نے ملتان سکھر موٹروے میں قومی خزانے کو کم از کم ساٹھ سے ستر ارب روپے کا نقصان پہنچایا، بڑے گھپلے کے ثبوت موجود ہیں، گھپلے کے مرکزی کردار احسن اقبال اور جاوید صادق ہیں، ن لیگ نے جاوید صادق کو فرنٹ مین کی حیثیت سے رکھا، پاکستان کے پیسے کو بے دردی سے لوٹاگیا، نیب کے پاس جانے والے مقدمات کی تفصیلات جانناچاہتے ہیں۔