نئی دہلی (ویب ڈیسک)بھارت کے 27 سالہ نوجوان نے مرضی کے بغیر پیدائش کا انوکھا دعویٰ کرتے ہوئے والدین پر مقدمہ کرنے کا حیران کن اعلان کیا ہے۔فاکس نیوز کے مطابق رافیل سیموئیل نے سن گلاسز اور نقلی داڑھی لگا کر یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں کہا کہ وہ اپنے والدین پر مقدمہ کر رہے ہیں کیونکہ ان کی رائے لیے بغیر انہیں دنیا میں لایا گیا
اور اسی لیے ان کے والدین کو انہیں زندگی گزارنے کے لیے رقم ادا کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ‘میں بھارت سمیت دنیا بھر میں ہر شخص کو یہ احساس دلانا چاہتا ہوں کہ وہ اپنی مرضی کے بغیر پیدا ہوئے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ وہ سمجھیں کہ ان پر اپنے والدین کی کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی‘۔رافیل سیموئیل نے کہا کہ ’اگر ہم اپنی مرضی کے بغیر پیدا ہوئے ہیں تو ہمارے والدین کو زندگی گزارنے کے لیے ہمیں رقم دینی چاہیے۔’انہوں نے اپنی ویڈیو میں بچوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’میں کہنا چاہتا ہوں کہ اپنے والدین کے لیے کوئی کام نہیں کریں اگر آپ نہیں کرنا چاہتے، اگر آپ ان کے لیے کوئی کام کرکے اچھا محسوس کرتے ہیں تو آپ کریں‘۔سیموئیل رافیل ایک عجیب و غریب نظریے اینٹی نیٹلزم (Antinatalism) کے پیروکار ہیں، اس نظریے کا ماننا ہے کہ بچوں کی پیدائش غیر اخلاقی ہے جبکہ انسانیت صرف مصیبت لاتی ہے۔ویڈیو میں انہوں نے بھارت میں بزرگوں کے احترام کے مفروضے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عمر کے بجائے لوگوں کے فعل کا احترام کرنا چاہے۔اپنے والدین کے خلاف مقدمے کی خواہش کے باوجود رافیل سیموئیل کا کہنا ہے والدین کے
ساتھ ان کے تعلقات بہت اچھے ہیں اور وہ ان سے بہت محبت کرتے ہی۔گزشتہ ماہ دی پرنٹ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ’میں اپنے والدین سے محبت کرتا ہوں لیکن انہوں نے مجھے اپنی خوشی کی خاطر پیدا کیا‘۔انہوں نے اپنی والدہ کی جانب سے کی گئی ایک فیس بک پوسٹ بھی شیئر کی جس میں انہوں نے اپنے بیٹے کہ جانب سے کیے گئے چینلج کا خیر مقدم کیا تھا۔رافیل سیموئیل کی والدہ نے لکھا کہ ’مجھے اپنے بیٹے کی ہمت پر ناز ہے جو اپنے والدین کو عدالت لے جانا چاہتا ہے، یہ جانتے ہوئے بھی کہ ہم دونوں وکیل ہیں‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’اگر رافیل اس بات کی کوئی تفصیل دے سکے کہ ہم ان کی پیدائش سے متعلق ان کی مرضی کیسے جان سکتے تھے تو میں اپنی غلطی مان لوں گی‘۔رافیل نے اپنے خیالات سے متعلق ایک فیس بک پیج بھی بنایا جس میں بچوں کی پیدائش اور والدین پر تنقید کی گئی ہے۔