اسلام آباد (ویب ڈیسک) خاتون اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے فیصل واوڈا کی زبان پھسلنے کا مذاق اڑانے کی کوشش کی تو آگے سے وزیر آبی وسائل نے فوری حساب برابر کردیا۔وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کی قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران زبان پھسل گئی اور انہوں نے پیپرا رولز کو پیمرا رولز کہہ دیا۔ اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے یہ بات پکڑلی
اور اس کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے وزیر موصوف کا ٹھٹھا ان الفاظ میں اڑایا” وزیر آبی وسائل اور پی ٹی آئی کے سینئر لیڈر کو یہ بھی نہیں پتا کہ پیمرا اور پیپرا میں کیا فرق ہے، یہ کیسے ممکن ہے؟۔ ہیلو، ایک خاص پارٹی کے گالی بریگیڈ اور چھپے ہوئے ٹرولز ، کیا اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرو گے؟۔(نوٹ: میں ان کی بہت عزت کرتی ہوں، یہ ٹویٹ ہیٹرز کیلئے ہے)۔“غریدہ فاروقی کی جانب سے زبان پھسلنے پر ٹویٹ کی گئی تو فیصل واوڈا بھی میدان میں آگئے اور موقعے پر چوکا مار دیا۔ فیصل واوڈا نے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا ” پیاری بہن، میری تو صرف زبان پھسلی ہے لیکن پھر بھی مجھے پتا ہے کہ پیپرا کا مطلب کیا ہے اور میں عدالت میں روتا بھی نہیں ہوں، اس لیے اس پر مزید تبصرہ نہیں کروں گا“۔خیال رہے کہ غریدہ فاروقی نے کچھ روز پہلے ڈیسکون کمپنی کو ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ دیے جانے کو پیپرا رولز کی خلاف ورزی قرار دیا اور اس حوالے سے پورا پروگرام کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ان کے اس پروگرام کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں عدالت میں طلب کرلیا۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ کی جانب سے غریدہ فاروقی سے سوال کیا گیا کہ پیپرا (PPRA) کا مطلب کیا
ہے۔ سپریم کورٹ کے اس سوال پر خاتون اینکر پرسن نے تین بار غلط جواب دیا اور درست جواب دینے سے قاصر رہی تھیں۔ غریدہ فاروقی کی جانب سے جج صاحبان کو کہا گیا کہ میں آپ کی بیٹیوں کی طرح ہوں۔ انہوں نے چیف جسٹس کو قوم کا مسیحا بھی قرار دیا تھا ۔ شاید یہی وہ وجوہات ہوں گی جن کو فیصل واوڈا نے رونے سے تشبیہہ دی ہے۔