یہ دنیا ایک عارضی سفر ہے . حضرت انسان اکا اگلاپڑائو وہ تنگ و تاریک گڑھا ہے جس کا نام قبر ہے.
مستقل یہ بھی نہیں . ایک مخصوص وقت تک دنیا کے جھمیلوں سے روٹھ جانے والے یہاں قیام ضرور کرتے ہیں مگر پھر اگلا مرحلہ آتا ہے جسے حشر کہتے ہیں . حیات ابدی کا آغاز در اصل یہیں سے ہوتا ہے .اچھے لوگ اچھی جگہ چلے جاتے ہیں اور برے لوگ بری جگہ ، یعنی جنت اور جہنم. اللہ پاک نےدنیا میں کئی ایسے واقعات دنیا کے سامنے رکھے ہیں جنہیں دیکھ کر انسان توبہ کر اٹھتا ہے . ایسا ہی کچھ کراچی میں دفن ہونیوالی ایک خاتون کی قبر کیساتھ ہوا.
شاہ فیصل کالونی گیٹ قبرستان میں موجود گورکن اللہ بخش نے بتایاکہ ’یہاں پر ایک خاتون کی قبر دو سال بعد تیز بارش کے دوران بیٹھ گئی تھی. بارش رکنے پر اس قبر سے میت نظر آنے لگی اور دو سال کے بعد بھی خاتون کی میت تروتازہ تھی. جب مرحومہ کے ورثاءکو اطلاع دی گئی تو وہ بھی یہ دیکھ کر حیران رہ گئے تھے.