پی ٹی آئی میں پھوٹ پڑھ گئی!بات حد سے زیادہ تجاوز کر گئی۔ کیا اگلا الیکشن دوبارہ ہار جاۓ گی؟

اسلام آباد:اپوزیشن لیڈربدلنےکےمعاملے پرتحریک انصاف کے اندر پھوٹ پڑ گئی تو ایم کیو ایم سے پینگیں بڑھانے پر دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی آڑے ہاتھوں لیا۔بلاول بھٹونےکہاہےکہ پی ٹی آئی اورایم کیوایم جس تھالی میں کھاتی ہیں،چھیدبھی اُسی میں کرتی ہیں۔

اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی سے پہلے تنقید،تحریک انصاف میں پھوٹ پڑگئی۔پارٹی اکثریت عمران خان کو اپوزیشن لیڈر دیکھناچاہتی ہے۔ایم کیوایم سے رابطوں پر تحریک انصاف پر اپوزیشن نےتنقید کی ہے۔

شاہ محمود قریشی کےنام کی گونج اور ایم کیو ایم سے رابطوں پر پر پی ٹی آئی کی صفوں میں کھلبلی اور پھوٹ پڑگئی ہے۔دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی پی ٹی آئی کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

تحریک انصاف کے پارلیمنٹیریئنز میں یہ سوالات اٹھنے لگا کہ شاہ محمود خود کو بطور قائد حزب اختلاف پیش تو کرر ہے ہیں مگرکیوں؟

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمنٹیریئنز کی اکثریت صرف عمران خان کو قائد حزب اختلاف بنانے کی حامی ہے ۔

اندرونی مشکلات اور اختلافات کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف دیگر مسائل کا شکار بھی ہے۔

جماعت اسلامی ،اے این پی اور آفتاب شیرپاؤ نے تبدیلی پارٹی کو لال جھنڈی دکھا دی ۔۔ ق لیگ نے اعتماد میں نہ لینے کا شکوہ کردیاہے۔
بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی اور متحدہ گٹھ جوڑ کو پارلیمانی استحکام کیلئےخطرہ قراردے دیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں