قرب قیامت کی نشانی چین نے سورج سے 6 گنا زیادہ گرم ستارہ بنالیا، اس سے کیا کام لیا جائے گا؟ جان کر انسانی عقل دنگ رہ جائے

بیجنگ(ویب ڈیسک) سورج کی شعاعوں سے بجلی بنانے کا کام تو اب پوری دنیا میں ہو رہا ہے لیکن اب چین کے سائنسدانوں نے ایسا کارنامہ سرانجام دے ڈالا ہے کہ انسانی عقل دنگ رہ جائے۔ بزنس انسائیڈر کے مطابق چینی سائنسدانوں نے ’نیوکلیئر فیوژن‘ سے ایک ایسا ’سیارہ‘ بنایا ہے جو سورج سے 6گنا زیادہ گرم ہے۔ یہ فیوژن ری ایکٹر چین کے شہر ہیفئی

(Hefie)میں بنایا گیا ہے جس کا نام ایکسپیریمنٹل ایڈوانسڈ سپرکنڈکٹنگ توکامک (Experimental Advanced Superconducting Tokamak)ہے۔ اس میں ایٹمز کو باہم ٹکرا کر اس قدر توانائی پیدا کی جاتی ہے کہ اس کے سامنے سورج بھی ٹھنڈا پڑ جائے۔رپورٹ کے مطابق اس ری ایکٹر میں دو ہلکے وزن کے ایٹمز کو مدغم کرکے ایک بڑا ایٹم بنایا جاتا ہے اوراس عمل میں توانائی خارج ہوتی ہے۔ اس ری ایکٹر کے اندر کا درجہ حرارت 10کروڑ ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے جو سورج کے درجہ حرارت سے 6گنا زیادہ ہے۔ ری ایکٹر میں درجہ حرارت اس قدر زیادہ اس لیے رکھا جاتا ہے تاکہ ایٹمز انتہائی برق رفتاری کے ساتھ ایک دوسرے میں ضم ہو سکیں۔ اگر درجہ حرارت کم ہو تو ایٹمز کے باہم ایک ہونے کی رفتار کم ہو جائے گی اور توانائی پیدا نہیں ہو گی۔ اب تک دنیا میں اس طریقے سے نیوکلیئر فیوژن کے کئی تجربات ہو چکے ہیں لیکن سب ناکام ہوئے۔ چینی سائنسدانوں کا یہ پہلا تجربہ ہے جو کامیاب ہوا ہے۔اس ری ایکٹر میں 10سیکنڈ تک فیوژن ہوئی اور اس قلیل وقت میں اس سے10میگا واٹ بجلی حاصل ہوئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں