بچے من کے سچے: لاہور میں 9 سالہ بچی کے قتل کا کیس، ایس ایس پی نے مقتولہ کے چھوٹے بھائی کو ٹافیاں ، چپس اور جوس لے کر دیئے اور پوچھا بیٹا بتاؤ ہوا کیا تھا ، تو بچے نے کیا انکشافات کیے ؟

لاہور (ویب ڈیسک) لاہور کے علاقے لوہاری گیٹ میں مبینہ طور پربد اخلاقی کے بعد قتل کی جانیوالی 9 سالہ بچی عائشہ کے قتل کی تحقیقات کے اصل محرکات جا ننے کیلئے پولیس نے تفتیش کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے مقتولہ کی خالہ سمیت دیگر کئی افراد کو بھی شامل تفتیش کر لیا،نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایس پی سٹی نے مقتولہ کے کمسن بھائی عبداللہ کو

ٹافیاں،لیز،جوس اور دیگر بچوں والی اشیاء خرید کر دیں اسے پیار کرتے ہوئے اصل واقعہ جاننے کیلئے اس کے باپ کی موجودگی میں بار بار وقو عہ کے متعلق سوالات کیے، کمسن عبداللہ کا یہ بھی کہنا تھا ماموں اس سے قبل بھی اسکی مقتولہ بہن پر کئی بار تشدد کرتا رہتا تھا ،اس موقع پر مقتولہ کے والد کا کہنا تھا جب وہ وقوعہ کی اطلاع پاکر جا ئے وقوعہ پر پہنچا تو اس کی سالی مریم نے کہا بھائی اسے معاف کر دینا ا ن سے غلطی ہو گئی ہے ۔ 5سالہ بھائی عبداللہ نے ایس پی سٹی معاذ ظفر اور روز نامہ پاکستان کے نمائندہ کی موجودگی میں انکشاف کیا اس کی مما اور امی کے گھر نہ ہونے کی وجہ سے اسکی بہن ہر روز اسے کھانا کھلاتی تھی اس سے بہت پیا ر کرتی تھی جب اس کی بہن کی موت کا واقعہ پیش آیا تووہ گھر پر نہیں تھا ،، اس نے بتایا کہ ماموں تمجید نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا ہے ۔واضح رہے بچی کی والدہ اور نانی عمرہ کیلئے گئی ہوئی ہیں۔ ایس پی سٹی معاذ ظفرکے مطابق واقعہ کے وقت گھر میں مقتولہ عائشہ کے ماموں تمجید اور خالہ گھر میں موجود تھیں اورعائشہ کے ماموں تمجید سے تفتیش جاری ہے۔پوسٹمارٹم رپورٹ آنے کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔خدشہ ہے نو

سالہ عائشہ کو مبینہ طور پر بداخلاقی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں