لاہور (ویب ڈیسک) بھارت پنجاب کے وزیر سیاحت و ثقافت نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ جو کچھ 71 برسوں میں نہ ہوسکا وہ تین ماہ میں ہوگیا بارڈر کھلنے سے ہماری مصنوعات یورپ کی منڈیوں تک پہنچیں گی دونوں ممالک کی جانب سے بات چیت آگے بڑھنی چاہیے پانی بنیادی ضرورت ہے اگلے سو برسوں مین پانی پر جنگیں ہوگی تمام دریائوں کا از سر نو
جائزہ لینا ضروری ہے۔دونوں ممالک میں کرکٹ شروع ہونی چاہیے اس سے فاصلے کم ہوتے ہیں جپھی ڈالنا پیار کی علامت ہے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی نواز شریف کو جپھی ڈالی، موقع ملا تو دوبارہ آرمی چیف کو جھپی ڈالوں گا ‘ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مجھ سے کہا کہ میں جنرل ہوں اور کرکٹر بننا چاہتا تھا لاہور اور امرتسر بارڈر کو بھی کھولنا چاہیے اور پاسپورٹ کے حامل افراد کو باآسانی ویزہ جاری کرنا چاہیے۔منگل کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ ستر سال کی پاک بھارت جنگ سے ہمین کیا ملا ہی امن و امان او تجارت سے معاملات آگے بڑھیں گے کرتارپور بارڈر کا کھلنا عوام کا اعتماد ہے۔ منزلیں امید سے آگے بڑھتی ہیں امن سے عوام کے درمیان روابط بڑھتے ہیں بارڈر کھلنا اچھی شروعات ہے اگر ہم لوگوں کی زندگی میں تبدیلی لاسکیں تو یہ بڑا اقدام ہے سشما سوراج سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ میرا کام نہیں ہے یہ سرکار کا معاملہ ہے۔تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے دونوں ممالک کی جانب سے بات چیت آگے بڑھنی چاہیے اکیلا کوئی ملک کچھ نہیم کر سکتا ممبئی سے پنجاب تک چلتی
تھی میں اس ریل کو یورپ تک چلتا دیکھنا چاہتا ہوں انہوں نے بابا بلھے شاہ کے شعر بھی پڑھ کر سنائے اور عمران خان سے منسوب واقعہ بھی سنایا انہوں نے کاہ کہ عمران خان پہلے آدمی تھے جنہوں نے کرکٹ میں نیوٹرل امپائر رکھنے کا کہا جو کچھ 71 سال میں نہیں ہوا وہ تین ماہ میں ہوگیا ۔دھول حکمرانوں کے چہرے پر تھی اور وہ عینکیں صاف کرتے رہے۔ تنقید
زندگی کا حصہ ہے میں تنقید کو ستائش میں لیت اہوں ۔ شرافت کو کمزوری سمجھ لیا جاتا ہے شرافت کمزوری نہیں ہے لوگ شرافت کا فائدہ اٹھا کر آگے نکل جاتے ہیں بابا گرو نانک کی تعلیمات لوگوں کو جوڑنے والی ہیں ہماری قسمت پر لگے تالے کھل جائین گے بارڈر کھلنے سے ہماری مصنوعات یورپ کی منڈیوں تک پہنچیں گی نوجوت سنگھ سندھو نے کہا کہ پانی دنیا کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔اگلی100برسوں میں دنیا میں پانی پر جنگیں ہوں گی پانی بنیادی ضرورت ہے، سیوریج کا پانی دریاؤں میں ڈالا جارہا ہے، جس کی وجہ سے دریائے بیاس میں کروڑوں مچھلیاں مر گئی ہیں، پانی کے غیر قانونی استعمال کو روکنا ہو گا الیکشن پانی کیلئے نہیں بلکہ اگلی نسل کیلئے لڑے جاتے ہیں اگر پانی نہیں ہوگا تو زندگی کیسے آگے بڑھے گی، تمام دریاؤں کا ازسرنو جائزہ لینا ضروری ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مجھ سے کہا کہ میں ایک جنرل ہوں لیکن کرکٹر بننا چاہتا تھا تو میں نے جواباً کہا کہ سر میں ایک کرکٹر ہوں جو جنرل بننا چاہتا تھا، میں اپنے والد کے خواب کی تعبیر کیلئے کرکٹ میں آیا اور میں نے اس کیلئے بہت محنت کی ہر کام جنون سے کیا جاتا ہے اور اسی میں کامیابی ہے، انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں بری نہیں ہوتیں بلکہ ان کو چلانے والے اچھے یا برے ہوتے ہیں، میں6مرتبہ الیکشن جیت چکا ہوں یہ عوام کا مجھ پر اعتماد ہے عوام سب سمجھتے ہیں آجکل سیاست میں10فیصد سیوا اور90فیصد میوہ ہے میں لوگوں کی زندگیاں تبدیل کرنے کا خواہشمند ہوں ان کے دکھ درد ختم کرنا چاہتا ہوں، آس امید پر دنیا قائم ہے کرکٹ جوڑنے والی چیز ہے کرکٹر جوڑنے کا کام کرتے ہیں وسیم اکرم، وقار یونس، عمران کان، نصرت فتح علی خان، راحت علی خان کو دنیا میں لوگ چاہتے ہیں اور محبت کرتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان دوربارہ کرکٹ شروع ہونی چاہئے، اس سے فاصلے کم ہوتے ہیں، نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ زندگی ہونے کا نام ہے میں نے کبھی خواب میں بھی نہیں دیکھا تھا کہ جنرل صاحب مجھے کہیں گے کہ ہم امن چاہتے ہیں اور کرتارپور بارڈر کھول رہیں ہیں کرتارپور بارڈر کھلنا سکھوں کی بہت بڑی خواہش ہے، آرمی چیف سے جپھی ڈالنا پیار کا اظہار ہے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے نواز شریف کو بھرپور جپھی ڈالی تھی یہ محبت اور پیار کی علامت ہے، انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ کے حامل افراد کو دونوں ممالک آسانی سے ویزہ جاری کریں، میں چاہتا ہوں کہ لاہور اور امرتسر بارڈر بھی کھلیں لاہور اور امرتسر ایک دوسرے سی20کلو میٹر دور میں اس سے تجارت بڑھے گی اور عوام کو بہت فائدہ پہنچے گا، آخر میں انہوں نے کہا کہ وعدے اور انڈے ٹوٹنے کیلئے ہوئے ہیں اور کوششیں کامیاب ہونے کیلئے ہوتی ہیں۔