لندن (ویب ڈیسک) برطانیہ میں پاکستان کی کامیاب ڈیم مہم پر بھارتیوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھنے لگے ہیں جبکہ مہم ناکام بنانے کیلئے لندن میں انڈین سفارتخانہ بھی سرگرم ہوگیا، ڈیم کے خلاف مظاہرہ کرنے والے بھارتی شہری نکلے۔ برطانیہ میں پاکستانی ڈیمز کے حوالے سے کامیاب مہم جاری ہے،پاکستانی کمیونٹی دل کھول کر عطیات جمع کرانے لگی، کامیاب
مہم پر بھارتی لابی کی نیندیں اڑ گئیں، برطانیہ میں بھارتی سفارتخانے پاکستان کے خلاف سازشوں کا گڑھ بن گئے۔ بھارتی لابی لوگوں کو پاکستان کے خلاف مظاہروں پر اکسانے لگی، لوگوں کو مظاہروں میں شرکت کیلئے اسپانسر کرنے بھی لگی لیکن سازش اور جھوٹ کا پردہ تو فاش ہونا ہی ہوتا ہے، بھارتی جھوٹ پر دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا، کیمرے کی آنکھ نے سب دکھا دیا، مظاہروں میں شریک گنتی کے لوگ کوئی اور نہیں بلکہ بھارتی شہری نکلے۔ بھارتی شہریوں کو آخر کار دنیا کے سامنے اعتراف کرنا ہی پڑا کہ مظاہرے کرنے کیلئے انہیں برطانیہ میں بھارتی سفارتخانے کی جانب سے اکسایا گیا تھا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں ڈیم کی تعمیر سے کوئی نہیں روک سکتا، کیونکہ یہ پاکستان کی بقا کے لیے ضروری ہیں۔ ڈیم کی تعمیر کے لیے لندن کے مقامی ہوٹل میں فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ‘کالا باغ ڈیم کے معاملےمیں پتا چلا کہ صوبوں میں اتفاق نہیں ہے تو سوچا کہ چلو بھائیوں میں تفرقہ ڈالنا مناسب نہیں، لیکن دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم پر تمام صوبوں کا اتفاق ہے’۔ انہوں نے مزید کہا
کہ ‘مہمند اور دیامر بھاشا ڈیم کیوں نہیں بنے، اس سلسلے میں غفلت کس کی تھی آج پتا چل گیا، اب دریائے سندھ پر بھی بیسیوں ڈیم بنیں گے،کوئی یہ نہ سوچے کہ ڈیم کی تعمیر میں رکاوٹ بنے گا’۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈیم کی تعمیر کا حکم سپریم کورٹ نے دیا ہے اور حکومت سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کررہی ہے۔