لندن(ویب ڈیسک)برطانوی دارلحکومت کہنے کو تو گوروں کا دیس ہے مگر اس کے بڑے حصے پر عربوں کا قبضہ ہو چکا ہے، خصوصاً قطری شاہی خاندان نے تو اتنے بڑے پیمانے پر اس شہر میں جائدادیں خرید لی ہیں کہ لوگ اسے لندن سے زیادہ دوحہ سمجھنے لگے ہیں۔ قطر کے امیر کبیر شیخ حماد بن خلیفہ الثانی، جو کہ امیر قطر کے بھائی ہیں، کا اس ضمن میں
خاص مقام ہے کہ وہ ایسی مہنگی ترین جائدادوں کے مالک ہیں کہ جنہیں خریدنے کا تصورخود لندن کے امراء بھی نہیں کر سکتے۔ لندن میں اُن کی جائدادوں میں تازہ ترین اضافہ وہ قدیم محل ہے جو تزئیں و آرائش کا کام مکمل ہونے کے بعد لندن کا مہنگا ترین گھر بن جائے گا، جس کی مالیت 30 کروڑ پاؤنڈ (52 ارب پاکستانی روپے سے زائد) ہوگی۔میل آن لائن کے مطابق حماد بن خلیفہ الثانی نے یہ چھ منزلہ عمارت 15 کروڑ پاؤنڈ میں خریدی ہے اور اب بڑے پیمانے پر اس کی تعزین و آرائش کا سلسلہ جاری ہے۔ اس میں سینکڑوں بیڈ روم، سوئمنگ پول، ایک عالی شان سینما اور کئی باغات ہیں۔ شیخ الثانی اس سے پہلے بھی لندن کے مہنگے علاقوں میں کئی جائیدادوں کے مالک ہیں جبکہ ان کے خاندان کے دیگر کئی افراد ہیرڈز ، دی شارڈ ، چیلسی بیرکس اور کنری وارف جیسے مہنگی ترین جائیدادوں کے مالک ہیں۔یاد رہے کہ قطری شاہی خاندان نے برطانوی دارالحکومت میں اتنے بڑے پیمانے پر جائیدادیں خرید رکھی ہیں کہ لوگ ازراہ تفنن لندن کو ’لندوحہ‘ کہنے لگے ہیں۔ یہ لفظ ’لندن‘ اور قطری دارلحکومت ’دوحہ‘کا مرکب ہے، اور اس سے آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ قطریوں کا
لندن پر کس حد تک قبضہ ہو چکا ہے۔