بیجنگ: (ویب ڈیسک) دنیا کی معروف کمپنیاں فولڈنگ سمارٹ فون پر ایک عرصے سے کام کر رہی ہیں تاہم چین کی ایک کمپنی نے سام سنگ، ہواوے سمیت دیگر کمپنیوں کو مقابلے میں پیچھے چھوڑتے ہوئے اگلے ماہ فولڈنگ سمارٹ فون مارکیٹ میں لانچ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ چینی کمپنی رویول نے اپنے بل پر لچک دار ڈسپلے والی ایمولیڈ ٹیکنالوجی وضع کی ہے
جسے استعمال کرتے ہوئے اسمارٹ فون تیار کیا ہے جو ایک وقت میں فون بھی ہے اور ٹیبلٹ کا کام بھی کرتا ہے۔ کھل جانے کے بعد اسمارٹ فون کا اسکرین 7.8 انچ اسکرین تک پہنچتا ہے۔ ڈسپلے کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ دو لاکھ مرتبہ بھی کھلنے اور بند ہونے کے بعد خراب نہیں ہوتا۔ اس ماڈل کو فلیکس پائی کا نام دیا گیا ہے۔ فون میں کوالکوم نیکسٹ جنریشن سنیپ ڈریگن 8 سیریز ایس او سی پروسیسر لگایا گیا ہے۔ ریم 8 جی بی ہے جبکہ 128 سے 256 جی بی تک سٹوریج کی گنجائش ہے۔ ڈوئیل کیمرے میں 20 میگا پکسل کیمرا ٹیلی فوٹو سینسر کے ساتھ اور 16 ایم پی وائڈ اینگل کیمرا نصب ہے۔ اسے بلاشبہ دنیا کا پہلا تہہ ہوجانے والا سکرین فون کہا جا سکتا ہے جسے رویو ٹیکنالوجی ریلیز کرے گی تاہم تجزیہ کاروں نے اس کے ڈیزائن کو بہت بے کشش قرار دیا ہے۔ نئے فون کے آپریٹنگ سسٹم کو واٹر او ایس کا نام دیا گیا ہے جو اینڈروئڈ نائن پائی کے متبادل ہے۔ سمارٹ فون کو دسمبر کے آخر میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جن کی قیمتیں 1300 ڈالر برائے 128 جی بی اور 256 جی بی کی قیمت 1469 ڈالر رکھی گئی ہیں۔