خیرو برکت کے لئے بہت سی دعائیں آپ نے پڑھ رکھی ہوں گی،سنا بھی ہوگا کہ فلاں دعا یا وظیفہ پڑھیں جسے پڑھنے سے آپ کو خیروعافیت حاصل ہوتی ہوگی۔آج آپ کو ایک ایسی مقرب و مجرب دعا سے متعارف کرارہا ہوں جو اللہ کے پیارے حبیبﷺ کے لاڈلے صحابی حضرت انسؓ کے نام سے منسوب ہے۔ یہ دعا مشہور صحابی حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی ہے ، آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خادم خاص تھے ۔ دس سال حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی ۔آپؓ کی والدہ ماجدہ نے بچپن میں ہی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت پر مامور کر دیا تھا اور التماس کرنے پر سرکار دوعالم ﷺ نے حضرت انسؓ کو دنیا اور آخرت کی دعائے خیر سے مشرف فرمایا جس کی وجہ سے آپؓ نے طویل عمر پائی اور آپؓ کی سو سے زائد اولاد ہوئی۔
روایت ہے کہ ایک دن حضرت انس رضی اللہ عنہ حجاج بن یوسف ثقفی کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ کسی بات پر حجاج غضب ناک ہوگیا۔ اور اس نے کہا’’اے انس اگر تو نے پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت نہ کی ہوتی اور امیر المومنین عبدالملک بن مروان کا خط تمہاری سفارش میں نہ آیا ہوتا کہ اس نے تمہارے ساتھ رعایت کرنے کے بارے میں لکھا ہے تو میں تمہارے ساتھ وہ کچھ کرتا جو میرا دل چاہتا‘‘
حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا’’ نہیں اللہ کی قسم تو ہرگز میرے ساتھ کچھ نہیں کر سکتا اور میری جانب بری آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔بلاشبہ میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے چند کلمات کو سن رکھا ہے ، میں ہمیشہ ان کلمات کی پناہ میں رہتا ہوں اور ان کلمات کے طفیل میں کسی بادشاہ کے غلبہ اور شیطان کی برائی سے نہیں ڈرتا‘‘ حجاج یہ سن کر ہیبت زدہ ہوگیا اور ایک ساعت کے بعد سر اٹھا کر کہا ’’اے ابو حمزہ وہ کلمات مجھے سکھا دو‘‘
حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا ’’ نہیں میں ہرگز وہ کلمات تمہیں نہیں سکھاؤں گا کیوں کہ تم اس کے اہل نہیں ہو‘‘
جب حضرت انس رضی اللہ عنہ کی رحلت کا وقت قریب آیا تو آپؓ کے خادم حضرت ابان رضی اللہ عنہ کے استفسار پر آپؓ نے ان کو یہ کلمات سکھائے۔اور کہا کہ انہیں صبح و شام پڑھا کر اللہ تعالیٰ تجھے ہر آفت سے حفاظت میں رکھے گا۔وہ کلمات یہ ہیں۔۔