لاہور(ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر اور سابق کپتان محمد حفیظ کی ورلڈ کپ سکواڈ میں شمولیت پر سوالیہ نشان برقرار ہے اور اب یہ مسئلہ اسی صورت میں حل ہو سکتا ہے اگر چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ تاخیر سے ان کا فٹنس ٹیسٹ لینے پر تیار ہو جائیں۔مانچسٹر میں 38 سالہ محمد حفیظ کے ہاتھ کی دوبارہ سرجری کے بعد یہ بات واضح کردی گئی ہے کہ
وہ دو ہفتے تک مکمل آرام کے بعد ہی ٹریننگ کا آغاز کر سکتے ہیں۔سینئر آل راؤنڈر کیلئے اہم ترین مسئلہ یہ ہے کہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کھلاڑیوں کے حتمی فٹنس ٹیسٹ کیلئے 14 اپریل کی ڈیڈلائن مقرر کردی ہے جس کے بعد انہیں انگلینڈ میں شیڈول عالمی کپ ٹورنامنٹ کیلئے قابل غور سمجھا جائے گا۔ یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم 24 اپریل تک انگلینڈ روانہ ہو سکتی ہے جسے پریکٹس میچوں کے علاوہ انگلینڈ کیخلاف پانچ ون ڈے میچوں پر مشتمل سیریز کے بعد 30 مئی سے شروع ہونے والے میگا ایونٹ کے سلسلے میں بنگلہ دیش اور افغانستان کے خلاف دو وارم اپ میچز بھی کھیلنا ہیں۔ذرائع کے مطابق دوسری سرجری کے بعد محمد حفیظ کے بائیں انگوٹھے کا فریکچر ابھی پوری طرح مندمل نہیں ہو سکا ہے اور سرجن مائیک ہیٹن نے انہیں انجری سے متعلق فالو اپ طریقہ کار پر عمل کی ہدایت کردی ہے جس میں کچھ وقت مزید بھی لگ سکتا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک آفیشل کے مطابق اس مسئلے کو اب چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ ہی تاخیر سے فٹنس ٹیسٹ لے کر حل کر سکتے ہیں جو چاہیں تو محمد حفیظ کی مکمل صحت یابی کے لیے مزید کچھ روز انتظار کرلیں۔