لاہور (ویب ڈیسک) پاکستانی اوپنر امام الحق جب سے قومی کرکٹ ٹیم میں آئے ہیں، طنز اور تنقید کے تیر براداشت کر رہے ہیں جس کی وجہ ان کے چچا انضمام الحق کا چیف سلیکٹر ہونا ہے اور الزام یہ عائد کیا جاتا ہے کہ وہ میرٹ پر نہیں بلکہ اپنے چچا کی ’نظرکرم‘ کے باعث ٹیم کا حصہ ہیں۔گزشتہ روز جنوبی افریقہ کیخلاف میچ کے دوران انہوں نے ناصرف سنچری
بنائی بلکہ ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں تیز ترین ایک ہزار رنز مکمل کرنے والے پاکستان کے دوسرے کھلاڑی بھی بنے جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں خوب داد دی جا رہی ہے مگر کچھ لوگ اب بھی انہیں تنقید کا نشانہ ہی بنا رہے ہیں۔سپورٹس رپورٹر یحییٰ حسین بھی انہی لوگوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے سنچری بنانے کے بعد امام الحق کے جشن منانے کے انداز کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ”ون ڈے کرکٹ میں پانچویں سنچری بنانے پر امام الحق کا جواب! مجھ پر تنقید کرنے والے میڈیا والے اب خاموش ہو جائیں، انضمام الحق کے بھتیجے کیلئے صرف اتنا ہی جواب ہے، سفارش کی جگہ قابلیت اور اہلیت پر قومی ٹیم میں آتے تو آج یہ تصویر نہ کھنچوانا پڑتی۔ خیر! سنچری بنانے پر مبارکباد۔“یحییٰ حسین کے اس ٹویٹ پر جہاں بہت سے لوگ اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں وہیں معروف صحافی و پروگرام اینکر اجمل جامی نے انہیں ایسا جواب دیدیا کہ وہ اپنے موقف پر غور و فکر کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔اجمل جامی نے لکھا ”ون ڈے انٹرنیشنل میں تیز ترین ایک ہزار رنز مکمل کرنے والے دوسرے پاکستانی کھلاڑی جنہوں نے صرف 19 اننگز میں یہ اعزاز
حاصل کیا، جنوبی افریقہ کیخلاف سنچری بنائی لیکن اب بھی سپورٹس صحافی ان کی قابلیت اور سلیکشن پر شک کا اظہار کر رہے ہیں۔ بہت خوب! کیا بات ہے، کیا ایسا نہیں ہے؟ ستو تو نہیں پی رکھے یحییٰ بھائی! یا بھانجے نے ٹویٹ کر دی تھی؟“