بعض حاسد ین اور دشمن اور جلنے والے لوگ جو اپنے بھائی کو بھی ہنستا مسکراتااور خوشحال نہیں دیکھنا چاہتے اوروہ اسکے گھر میں خون کے چھینٹے لگواتے ہیں ۔ ایسے لوگ لالچی عاملین سے کالاجادو کرواتے ہیں جس کی وجہ سے سفلی ارواح گھروں میں گھس کرخون کے چھینٹیں لگاتی ہیں۔ خون کے چھینٹیں لگانے والے سفلی ارواح کی موجودگی کا علم بھی نہیں ہوتا کہ وہ گھر میں موجود ہے ۔ان خون کے چھینٹوں کی وجہ سے گھر میں عجیب سی بُو آنے لگتی ہے ۔طبیعت یکدم بگڑنے لگ جاتی ہے، سر درد شروع ہو جاتا ہے ۔ کبھی جانوروں کی رینگنے کی آوازیں اور کبھی مختلف قسم کے پرندوں کی پھڑپھڑانے کی آوازسنائی دیتی ہے ۔گھر والے ایک دوسرے سے مشکوک ہو جاتے ہیں ۔آپس میں میں غلط فہمیاں پیدا ہو جاتی ہیں گھریلوں صورتحال خراب ہو جاتی ہے۔ جس سے نجا ت حاصل کرنا مشکل ہوجاتا ہے ۔
ان خون کے چھینٹوں کو دیکھ کر گھبرانا نہیں چاہئے بلکہ ان سے نجات حاصل کرنے کے لئے اللہ کے ذکر کا سہارا لینا چاہئے ۔ اگر کسی کے گھر میں اس طرح کا معاملہ بن جائے تو اللہ کی ذات کو نفع و نقصان کا مالک سمجھتے ہوئے چار لوہے کی کیلیں لیں اور فجر کی نماز کے بعد ۱۱ بار درود ابراہیمی پڑھ کر ۴۱ بار سورہ الفلق پڑھ کر ان کیلوں پر دم کریں ہر کیل پر الگ الگ پھونک مارنی ہے ۔
اپنے تحفظ کے لئے ایک پھونک اپنے جسم پر بھی ماریں یہ ایک دن کا عمل ہے ۔جب عمل مکمل ہو جائے تو دم کئے ہوئے لوہے کے کیل اپنے گھر کے چاروں کونوں میں چھت پر یا زمین میں گاڑ دیں ان شاء اللہ خون کے چھینٹوں کا سلسلہ ختم ہو جائے گا ۔
۔۔