مسلسل 40گھنٹے پرواز اوردشمن کے راڈارپرنظرنہ آنیوالاپہلاجدیدترین ڈرون تیار،امریکا اور روس کو پیچھے چھوڑ دینے والا ڈرون اس کی 80 فیصد ٹیکنالوجی بالکل نئی یعنی دنیا کے کسی ملک کے پاس نہیں

بیجنگ (ویب ڈیسک )چین نے اپنا پہلا ایسا سٹیلتھ جاسوس ڈرون طیارہ متعارف کرایا ہے جسے راڈار سے پکڑنا ممکن نہیں جبکہ وہ ایک بار ایندھن بھرنے کے بعد مسلسل 40 گھنٹے تک پرواز کرسکتا ہے۔اسکائی ہاک نامی یہ ڈرون 3 ہزار میٹری کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے بالکل کلیئر تصویر لینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔بغیر پائلٹ کا یہ ڈرون کافی عرصے

سے چین میں صغیہ راز میں رکھا جارہا تھا اور اب پہلی بار اس کی فوٹیج کو ریلیز کیا گیا ہے۔اسکائی ہاک کو چینی زبان میں تیان ینگ کا نام دیا گیا ہے جو کہ سی ہاک جنرل ایوی ایشن ایکوئپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے تیار کیا ہے جسے 2012 میں چین کے سرکاری ادارے چائنا ایرواسپیس سائنس اینڈ انڈسٹری کارپوریشن نے تشکیل دیا تھا۔چینی سوشل میڈیا پر سی ہاک کی جانب سے کی گئی ایک پوسٹ کے مطابق یہ ڈرون طیارہ راڈار کی پکڑ میں نہیں آتا اور دشمن کے اہم اہداف کو نشانہ بناسکتا ہے۔اس پوسٹ میں جاسوس طیارے کی پہلی ویڈیو بھی جاری کی گئی۔اس ویڈیو میں زیادہ تر فوٹیج تو کمپیوٹر جنریٹڈ امیجنگ پر مبنی ہے مگر اس میں 10 سیکنڈ کے لیے حقیقی طیارے کا کلپ بھی شامل کیا ہے جس میں یہ ایک ائیرپورٹ سے اڑان بھررہا ہے۔اس ڈرون کو چین کے جدید ترین فوٹو الیکٹر ایریل پلیٹ فارم سے لیس کیا گیا ہے۔اس پلیٹ فارم میں 7 مختلف کیمرے دیئے گئے ہیں جن میں سے ایک انفراریڈ کیمرہ ہے جبکہ ایک ملٹی اسپٹیکرل کیمرہ، جس کی بدولت یہ 360 ڈگری پر دشمن کی جاسوسی کرسکتا ہے۔یہ طیارہ ساڑھے 7 ہزار میٹر بلندی تک پرواز کرسکتا ہے جبکہ 370 کلوگرام

شامل بھی اپنے ساتھ لے جاسکتا ہے۔اسکائی ہاک چین کا وہ اسٹیلتھ ڈرون ہے جسے طویل عرصے تک صغیہ راز میں رکھا گیا، اس ویڈیو کے سامنے آنے سے قبل گزشتہ سال نومبر میں ایک نمائش کے دوران پروٹوٹائپ کو لوگوں کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔چائنا سینٹرل ٹیلیویژن اسٹیشن کے مطابق مشرقی چین میں اس پروٹوٹائپ کی تیاری نومبر 2017 میں شروع ہوئی تھی اور گزشتہ سال فروری میں سی ہاک نے اعلان کیا تھا کہ ڈرون پہلی پرواز کے لیے تیار ہے۔کمپنی نے ایک تصویر بھی جاری کی تھی جس میں اس کا عملہ پروٹوٹائپ اسکائی ہاک کے سامنے پوز دے رہا ہے۔اس وقت طیارے کو ڈیزائن کرنے والی ٹیم کے سربراہ ما ہونگ زونگ نے کہا تھا کہ سی ہاک میں استعمال کی جانے والی 80 فیصد ٹیکنالوجی نئی ہے جن میں سے کچھ پہلی بار دنیا کے سامنے متعارف کرائی جائے گی۔سی ہاک سے قبل چین 3 اسٹیلتھ ڈرونز متعارف کراچکا ہے جن میں سے ایک اسٹار شیڈو ہے جو کہ لڑاکا ڈرون ہے۔دوسرا شارپ سورڈ جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 2 ٹن بم اپنے ساتھ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ تیسرا سی ایچ 805 یا رینبو 805 ہے جو کہ

چینی فضائیہ کے اہلکاروں کی تربیت کے لیے ڈیزائن کیا جانے والا ٹارگٹ ڈرون ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں