’انٹرنیٹ استعمال کرنا حرام ہے کیونکہ۔۔۔‘ عرب عالم دین نے فتویٰ دے دیا، اور وجہ ایسی بتائی جو آج تک ہم میں سے کسی نے کبھی بھی نہ سوچی تھی، ہنگامہ برپاہوگیا

لیجئے ایک اور فتوٰی آ گیا! متنازع فتووں کی فہرست میں یہ تازہ ترین اضافہ یمن کے ایک ’مفتی صاحب‘ نے کیا ہے، جان کا فرمان ہے کہ انٹرنیٹ حرام ہے کیونکہ یہ معاشرے میں کرپشن کو فروغ دیتا ہے، اس کے استعمال کرنے والے گناہ گار ہیں، لہٰذا فوری طور پر اس کار گناہ کو بند کردیا جائے۔
ویب سائٹ العربیہ کے مطابق یہ فتویٰ جاری کرنے والے ’مفتی صاحب‘ حوثی ملیشیا کے مفتی شمس الدین ہیں۔ مفتی صاحب کے اس فتوے کے بعد حوثی ملیشیا کے مسلح باغیوں نے شہروںمیں زبردستی انٹرنیٹ بند کروانا شروع کردیا ہے اور انٹرنیٹ چلانے والی کمپنیوں کو بھی اپنا بوریا بستر لپیٹ کر نکل جانے کا حکم جاری کردیا گیا ہے۔
ملیشیا کے مسلح اہلکار انٹرنیٹ کے خلاف جاری آپریشن میں انٹرنیٹ راﺅٹرز کر گولیوں سے اُڑارہے ہیں جبکہ گھروں میں گھس کر وائی فائی ڈیوائسز کو بھی تباہ کررہے ہیں۔ حمدان ڈسٹرکٹ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے بتایا کہ جب اس نے اپنے گھر میں لگے وائی فائی ڈیوائس کو ہٹانے سے انکار کیا تو باغیوں نے اس کے گھر پر گولیاں برسانا شروع کردیں۔ اس کا کہناتھا کہ جب اس نے اہلکاروں سے فریاد کی کہ گولیاں نہ چلائیں کیونکہ اس کے گھر میں خواتین اور بچے موجود ہیں تو انہوں نے اسے بھی سخت تشدد کا نشانہ بنایا اور لہولہان کر کے چھوڑا۔ مذکورہ فتوے کے بعد انٹرنیٹ کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن زو ر و شور سے جاری ہے اور بیچارے عوام پریشان ہیں کہ اس طرح کے ایک، دو اور فتوے آ گئے تو ان کا کیابنے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں